Friday, April 26, 2024

نواز شریف کی سزا معطلی کے دوران بیماریوں کی تشخیص ہوئی ، وکیل خواجہ حارث

نواز شریف کی سزا معطلی کے دوران بیماریوں کی تشخیص ہوئی ، وکیل خواجہ حارث
June 19, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر ان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیئے کہ سزا معطلی کے دوران بیماریوں کی تشخیص ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے نواز شریف کی درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس عامر فاروق نے خواجہ حارث سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ عمومی طور پر جس بنیاد پر ضمانت مسترد ہو اس پر دوبارہ دائر نہیں ہو سکتی، اس نقطے پر عدالت کو مطمئن کریں۔ خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ ایک نقطے پر دوبارہ درخواست دائر ہونے کی عدالتی نظریں موجود ہیں۔ وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ نواز شریف کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔ 25 مارچ سے بیماری میں اضافہ ہوا۔ کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو فوری علاج کی ضرورت ہے۔ https://www.youtube.com/watch?v=qh1QMs8R1iU اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ چھ ہفتے میں نوازشریف کا کیا علاج کروایا؟ جس پر خواجہ حارث نے بتایا کہ کچھ بیماریاں ان چھ ہفتوں میں ہی سامنے آئیں، نوازشریف کو بیماریوں کی وجہ سے ذہنی تناو بھی ہے، مرض اتنا بڑھ چکا ہے کہ پاکستان میں علاج ممکن نہیں۔ اس کے بعد طبی بنیاد پر دائر درخواست 20 جون تک جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں سزا کیخلاف مرکزی اپیل 27 جون تک ملتوی کردی گئی۔