Saturday, May 18, 2024

نواز شریف کی رہائی، سپریم کورٹ کے دو ملازم فیصلے کی فوری ترسیل کے الزام میں معطل

نواز شریف کی رہائی، سپریم کورٹ کے دو ملازم فیصلے کی فوری ترسیل کے الزام میں معطل
March 27, 2019

 اسلام آباد (92 نیوز) نواز شریف کی ضمانت اور کوٹ لکھپت جیل سے راتوں رات رہائی کے معاملے پر سپریم کورٹ کے دو ملازم عدالتی وقت ختم ہونے کےباوجود فیصلہ کی فوری ترسیل کے الزام میں معطل کر دیئے گئے۔

 عدالتی وقت ختم ہونے کے باوجود کورٹ آڈر کی فوری ترسیل کیسے ہوئی ؟؟ 92 نیوز نے اندرونی کہانی کا پتہ لگا لیا۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف کی ضمانت کے بعد کوٹ لکھپت جیل  سے رہائی کے لیئے  روبکا جاری ہونا  تھی  جس کے لیے عدالتی فیصلہ کی نقل  درکار تھی۔

قانون کے مطابق عدالتی اوقات کار سہ پہر ساڑھے تین بجے تک ہیں مگر  عدالتی وقت  ختم ہونے کے باجود سپریم  کورٹ کے 2 ملازمین  نے فیصلہ کی ترسیل کی۔

 عدالتی فیصلہ کی ترسیل  میں عدالت عظمی  کے دونوں ملازمین کی پھرتیاں انہیں لے ڈوبیں۔ ذرائع  کے مطابق  عدالت عظمی اسلام آباد کے ملازم علی اور لاہور رجسٹری  کے ملازم شہزاد کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ملازمین کی جانب  سے ضمانت کا فیصلہ رات نو بجے لاہور بھیجا گیا۔ فیصلے کی فوری ترسیل سے نواز شریف رات  گئے  جیل سے رہا ہوئے۔