Friday, April 26, 2024

نواز شریف کی جج ویڈیو اسکینڈل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل

نواز شریف کی جج ویڈیو اسکینڈل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل
October 7, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) نواز شریف نے جج ویڈیو اسکینڈل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کےخلاف نظرثانی اپیل دائر کردی ، مؤقف اپنایا کہ ہمیں سنے بغیر پیرا میٹرز طے ہوئے اور فیصلہ دیا گیا۔ نواز شریف کی جج ویڈیو اسکینڈل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل  دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ  ہمارے خلاف آبزرویشن ختم کی جائے اور ہمیں سن کر انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں ۔ ادھر العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی اپیل اورمتفرق درخواست پر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پرمشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی ڈویژن بینچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیے کہ متفرق درخواست ویڈیو کے اصل اورجعلی ہونے کے تعین کےلیے دائرکی ، عدالت دیکھے اس معاملے کے کیس پرکیا اثرات ہیں ، یہ بالکل اسی طرح ہے کہ جج بندوق کی نوک پر فیصلہ دے تو اس میں اس کی رائے شامل نہیں ہو سکتی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ آپ بتائیں کیس کو کس طرح آگے بڑھائیں ، کیا میرٹ پراپیل اورویڈیواسکینڈل کیس ایک ساتھ سنیں ، معاملہ ٹرائل کورٹ کے فیصلے پراپیل کے بعد سامنے آیا۔ خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ ہائیکورٹ خود فیصلہ کرسکتی ہے اور کیس دوبارہ ٹرائل کورٹ کوبھی بھیج سکتی ہے ، اگر ہائیکورٹ فیصلہ کرے تو اپیل کا ایک حق چھن جاتا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اس نوعیت کا کیس پہلی بار سامنے آیا ، دیکھنا ہو گا کہ اس کے اثرات کیا ہوتے ہیں ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ فیصلے کا دفاع نیب کی ذمہ داری ہے ، عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی اپیل ، متفرق درخواستوں اور نیب کی اپیل پر سماعت 2 ہفتے کےلیے ملتوی کردی۔