Friday, April 19, 2024

نو ماہ میں مالی خسارہ ایک ہزار 922 ارب تک پہنچ گیا ہے ، وزارت خزانہ کا سینیٹ میں اعتراف

نو ماہ میں مالی خسارہ ایک ہزار 922 ارب تک پہنچ گیا ہے ، وزارت خزانہ کا سینیٹ میں اعتراف
January 17, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) وزارت خزانہ نے سینیٹ میں تحریری اعتراف کرتے ہوئے کہا رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ٹیکس وصولیوں کے اہداف حاصل نہیں کر سکے۔ نو ماہ کے دوران مالی خسارہ ایک ہزار 922 ارب تک پہنچ گیا ہے۔ وزارت خزانہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل نہیں کر سکی۔ 2 ہزار 198 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 2 ہزار 85 ارب روپے ریونیو اکٹھا ہوا۔ وزارت خزانہ کے مطابق31 جولائی 2015 سے 31 جولائی 2019 تک 25 ارب 59 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا۔ عالمی مالیاتی اداروں سے 11 ارب 79 کروڑ اور عالمی کمرشل بینکوں سے 13 ارب 80 کروڑ کا قرض لیا گیا۔ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر 18 ارب 8 کروڑ ڈالر سے زائد ہیں۔ تحریری جواب میں بتایا گیا کہ اثاثہ جات ظاہر کرنے کے آرڈیننس سے ایک لاکھ۔ 24 ہزار اور 587 افراد نے فائدہ اٹھایا۔ ٹیکس ایمنسٹی اسیکم سے حکومت کو ایک کھرب 23 ارب سے زائد کا ریونیو ملا ۔ گزشتہ اسیکم سے 80 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا تھا۔ وفاقی وزیر حماد نے بتایا کہ6 ماہ میں مالی خسارہ 1922 ارب تک پہنچ گیا۔ جو جی ڈی پی  کا 5 فیصد ہے۔ قرضے کا کل حجم جی ڈی پی کا 78 فیصد ہے۔ ایوان کو بتایا گیا کہ اسٹیل ملز، پیٹرولیم لمیٹڈ ، او جی ڈی سی ایل  سمیت کل 28 ادارے نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں۔ دوران اجلاس اپوزیشن ارکان نے معشیت کی بدحالی پر حکومت کو اڑے ہاتھوں لیا۔