Friday, April 26, 2024

نو شہرو فیروز میں چھتیں گرنے سے خواتین اور بچے سمیت 3 افراد جاں بحق

نو شہرو فیروز میں چھتیں گرنے سے خواتین اور بچے سمیت 3 افراد جاں بحق
August 26, 2020

کراچی ( 92 نیوز) سندھ کے مختلف شہروں میں دو روز کی موسلادھار بارشوں  نے تباہی مچادی ہے،  سندھ کے دوسرے بڑےشہر حیدرآباد میں نشیبی علاقوں میں تاحال کئی فٹ پانی جمع ہے، سکھر میں بارش کے بعد کئی علاقوں میں بجلی معطل جبکہ بدین ایل بی او ڈی اور گونگھڑو سیم نالے میں تغیانی آگئی، نوشہروفیروز میں چھتیں گرنے سے  خواتین اور بچے سمیت 3 جاں بحق جبکہ3 افراد زخمی ہوگئے ۔  دادو، لاڑکانہ، ٹنڈوالہ یار، شکارپور سمیت دیگر شہروں میں بھی سڑکیں اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں۔

سندھ میں دو روز کی بارشوں نے سندھ حکومت کی کارکردگی کا پول کھول دیا ، سندھ کے دوسرے بڑے شہر کے کئی علاقے بارش کے پانی میں ڈوب گئے ، لطیف آباد یونٹ نمبر 2 ، لیاقت کالونی، ریلوے اسٹیشن، ریلوے کالونی، مہر علی سوسائٹی سمیت دیگر نشیبی  علاقوں میں تاحال کئی فٹ پانی جمع ہے۔

متاثرہ علاقوں کے مکین گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں ، سکھر میں بھی بارش کے بعد متعدد فیڈرز ٹرپ ہونے سے متعدد علاقوں میں بجلی تاحال معطل ہے۔

نوشہروفیروز میں  بارش کے باعث چھت گرنے کے دو واقعات میں  خواتین اور بچے سمیت 3 جاں بحق جبکہ 3 افراد زخمی ہوگئے۔ بدین  میں تیز بارشوں کے باعث ایل بی او ڈی اور گونگھڑو سیم نالے میں تغیانی آگئی۔

سیم نالوں میں تغیانی کے باعث مختلف مقامات سے پانی کا بہاؤ شروع ہو گیا ہے ، جس سے ملحقہ علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے، ٹنڈوالہ یار میں بارش کا پانی تاحال علاقوں سے نکالا نہیں جاسکا  ، گاؤں بچل نودانی میں پارش کاپانی اور راستہ خراب ہونے کے باعث جنازے کو ٹریکٹر ٹرالی میں قبرستان منتقل کیا گیا ۔

دادو میں بھی بارش رحمت کی بجائے زحمت بن گئی ، کالج روڈ، نیو چوک، اسٹیشن روڈ سمیت شہر کی اہم شاہراہیں زیر آب آگئیں ، لاڑکانہ اور قمبر میں بھی صورتحال مختلف نہیں، موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ، شکارپور میں بھی نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔