Friday, May 10, 2024

نو سالہ بچی کے اغوا کیس میں سرفراز بگٹی کی عبوری ضمانت مسترد

نو سالہ بچی کے اغوا کیس میں سرفراز بگٹی کی عبوری ضمانت مسترد
July 9, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے بھی نو سالہ بچی  کے اغوا سے متعلق کیس میں سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کی عبوری ضمانت کی استدعا مسترد کردی، جسٹس مظہر عالم نے ریمارکس دیئے کہ سرفراز بگٹی با اثر شخص ہیں، کوشش کریں بچی مل جائے۔

نو سالہ بچی کے اغوا سے متعلق کیس میں سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کی عبوری ضمانت کی درخواست  پر جسٹس مظہر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے سماعت کی ۔ سرفراز بگٹی کے وکیل کامران مرتضی نے آئندہ سماعت تک عبوری ضمانت دینے کی استدعا کی  ، موقف اپنایا کہ عبوری ضمانت نہ ملی تو مشکل ہوجائے گی۔

جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ ضمانت بنتی ہوئی تو دیں گے، سرفراز بگٹی کو 6 ماہ سے کسی نے گرفتار نہیں کیا، اب کون گرفتار کرے گا، وکیل صاحب آپ سمجھ سکتے ہیں،ہم کیا کہہ رہے ہیں۔

جسٹس مظہر عالم نے ریمارکس دیے کہ سرفراز بگٹی با اثر شخص ہیں، کوشش کریں بچی مل جائے ،عدالت نے عبوری ضمانت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت 14 جولائی تک ملتوی کردی۔

سرفراز بگٹی کے خلاف کوئٹہ کے بجلی گھر پولیس اسٹیشن میں یاسمین اختر نامی خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج ہے۔

یاسمین اختر کا موقف ہے کہ 7 دسمبر 2019 کو اپنی نواسی ماریہ علی کو ان کے والد توکل علی بگٹی سے ملوانے کے لیے کوئٹہ کی فیملی کورٹ لے کر گئی تھیں لیکن توکل نے ماریہ کو اغوا کر لیا۔

توکل کا پیچھا کرنے پر پتہ چلا کہ وہ ماریہ کو لے کر کینٹ میں واقع سرفراز بگٹی کے گھر لے گیا۔