Thursday, April 18, 2024

ننھے عبداللہ کے ورثاء کی تلاش قتل کیس میں تبدیل

ننھے عبداللہ کے ورثاء کی تلاش قتل کیس میں تبدیل
June 2, 2016
کراچی (نائنٹی ٹو نیوز) ننھے عبداللہ کے والدین کی تلاش جاری تھی مگر اب اس کی ماں کے قاتل ڈھونڈے جا رہے ہیں۔ تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ عبداللہ کو ایدھی سینٹر چھوڑنے والا وہی شخص تھا جس نے اس کی والدہ کو دہلی کالونی میں مکان کرائے پر دلایا تھا۔ حلیمہ نے دہلی کالونی میں فلیٹ رضوان ایاز کی مدد سے کرائے پر لیا تھا کیس میں ڈرامائی موڑ اس وقت آیا جب عبداللہ کو ایدھی آفس میں کلفٹن میں پہنچانے والے شخص کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آئی۔ انکشاف ہوا کہ عبداللہ کو ایدھی سینٹر پہنچانے والا کوئی اور نہیں خود رضوان ایاز حسن ہی تھا۔ پھر تو جیسے پولیس کی دوڑیں لگ گئیں جو موبائل نمبر رضوان نے لکھایا وہ حسب توقع بند ملا۔ اس کے بعد پولیس کیلئے درد سر بنی نادرا کی نااہلی کیونکہ رضوان کے شناختی کارڈ پر درج اومیگا ہائٹس گلستان جوہر کا پتہ بھی غلط نکلا۔ اومیگا ہائٹس میں فلیٹس کی گنتی سو سے آگے شروع ہوتی ہے۔ فلیٹ نمبر بی 34 کا کوئی وجود ہی نہیں۔ مقتولہ حلیمہ کے بھائی عمر نے بتایا کہ رضوان ایاز قیوم آباد میں حلیمہ کا پڑوسی تھا، اس کے شناختی کارڈ پر ایک پتہ شیر شاہ کا درج ہے۔ رضوان استعمال کپڑوں کا کاروبار کرتا ہے۔ پولیس نے رضوان کے دوبھائیوں اور ایک بہن کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔ بچے کے ماموں کے مطابق مقتولہ حلیمہ کے شوہر کا نام چودھری اقبال ہے، وہ اب کہاں ہے اس کا علم نہیں۔