Friday, April 26, 2024

ننھی زینب کے قاتل کو پکڑنے کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ لیبارٹری بھجوا دیا گیا

ننھی زینب کے قاتل کو پکڑنے کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ لیبارٹری بھجوا دیا گیا
January 13, 2018

لاہور (92 نیوز) قصور میں ننھی زینب کے قاتل کا سراغ لگانے کیلئے پولیس نے ڈی این اے ٹیسٹ لیبارٹری بھجوا دیا۔
ڈی این اے انسانی خلیات یعنی سیلز کا ایک ایسا ڈیٹا بیس ہے جو انسان کی شکل و صورت، رنگت ، بال، قد کاٹھ ، جنس سمیت تمام تر شناخت کو متعین کرتا ہے۔
ہر شخص کا ڈی این اے فنگر پرنٹس کی طرح دوسرے انسان سے مختلف ہوتا ہے۔
جدید دنیا میں کسی بھی جرم کے سر زرد ہونے کی صورت میں ڈی این اے کے ذریعے مجرم تک باآسانی پہنچا جا سکتا ہے۔
فنگر پرنٹس اور ڈی این اے سیمپلز اکٹھے کر کے فرنزک لیبارٹری کو پہنچائے جاتے ہیں۔
فرانزک لیب میں مالیکیولر بیالوجی اور جینیٹک سائنسز کے ماہر ڈاکٹرز اور عملہ ڈی این اے سیمپل سے جینز کا کوڈ حاصل کرتے ہیں جس کے بعد سیمپلز کو مطلوبہ شخص کی شناخت کیلئے نادرا کو بھجوایا جاتا ہے جہاں پر موجود شہریوں کے فنگر پرنٹس سے ڈیٹا کو ملائے جانے کے بعد ڈی این اے سیمپلز کو زیر حراست یا کسی بھی مشتبہ شخص کے ڈی این اے سے میچ کیا جاتا ہے جس سے مطلوبہ شخص کی شناخت ممکن ہو سکتی ہے۔