Monday, September 16, 2024

نندی پور کے بعد مزید دو پن بجلی منصوبے ناکام‘ خزانے کو اربوں روپے کا نقصان

نندی پور کے بعد مزید دو پن بجلی منصوبے ناکام‘ خزانے کو اربوں روپے کا نقصان
February 9, 2016
اسلام آباد (92نیوز) ناقص مشینری کی تنصیب یا ریکارڈ توڑ کرپشن۔ کرپشن کا اژدھا عوام کے وسائل اور قومی خزانے کو بے دردی کے ساتھ نگلتا ہی جا رہا ہے۔ نندی پور کے بعد دریائے سندھ پر تعمیر ہونے والے دو پن بجلی منصوبے شروع ہوتے ہی جواب دے گئے۔ قومی خزانے کو ستائیس ارب روپے کا ٹیکہ لگا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نندی پور بجلی گھر منصوبہ کی تحقیقات کی گئیں تو وجہ کرپشن اور نااہلی نکلی۔ اسی نقش قدم پر چلے دریائے سندھ پر تعمیر کیے جانے والے خان خوار اور جناح پن بجلی منصوبے۔ 72 میگا واٹ صلاحیت کا خان خوار پن بجلی منصوبہ 2010ءمیں مکمل ہوا۔ منصوبے پر 122فیصد لاگت آئی۔ 5 ارب روپے کی بجائے 10 ارب روپے خرچ ہوئے لیکن 6 سال گزرنے کے باوجود صرف 1 ارب13 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہو سکی۔ دستاویزات بتاتی ہیں کہ گزشتہ 2 سال سے منصوبے کی 2 ٹربائنز خراب ہو چکی ہیں۔ کچھ یہی حال 96 میگاواٹ صلاحیت کے جناح پن بجلی منصوبے کا ہے۔ 2013ءمیں تعمیر مکمل ہوئی‘ 13 ارب روپے کی بجائے 17 ارب روپے خرچ کیے گئے لیکن یہ منصوبہ بھی بنتے ہی بیمار ہوگیا۔ جناح پن بجلی منصوبے کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال سے اس کی 4 مشینیں بند پڑی ہیں۔ شیڈول کے مطابق ان منصوبوں کو 80 فیصد بجلی پیدا ہونی تھی لیکن یہ شاہکار صرف 40 فیصد بجلی پیدا کر سکے۔ اچنبھے کی بات یہ ہے ان منصوبوں کو تعمیر کرنے والی کمپنی وہی ہے جس نے نندی پور بجلی گھر تعمیر کیا تھا۔ وزارت پانی و بجلی نے ان دونوں منصوبوں کی خرابی سے متعلق تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔