Friday, April 19, 2024

نمرتا کے اے ٹی ایم سے مہران کی بہنیں بھی شاپنگ کرتی رہیں

نمرتا کے اے ٹی ایم سے مہران کی بہنیں بھی شاپنگ کرتی رہیں
September 21, 2019
گھوٹکی ( 92 نیوز)  میڈیکل طالبہ نمرتا کے کیس میں نیا موڑ آ گیا ، ذرائع کے مطابق نمرتا مہران سے شادی کرنا چاہتی تھی، مہران کے گھروالے شادی کا وعدہ کر کے مکر گئے ، نمرتا کے اے ٹی ایم سے نہ صرف مہران بلکہ مہران کی بہنیں بھی شاپنگ کرتی رہیں۔ طالبہ نمرتا کی پراسرار موت سے پردہ نہ اٹھ سکا، تفتیش کا دائرہ کاروسیع،پولیس نے کالج کے سینئر پروفیسراور ملازمین سمیت30سے زائد افراد کے بیانات قلم بند کرلیے،پروفیسر امر لال کا کہنا ہے نمرتا کسی مسئلے کو لے کرپریشان تھی۔ کیس کی جوڈیشل انکوائری شروع نہ ہوسکی،محکمہ داخلہ کی درخواست میں قانونی پیچیدگی حائل ہوگئیں، ڈپٹی کمشنر  اور ایس ایس پی نے محکمہ داخلہ کوآگاہ کردیا، سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار سے رجوع کرنے کی درخواست کی گئی۔ نمرتا کی ایک اور ویڈیو 92 ونیوز کو موصول ہوگئی،طالبہ  فیملی کے ساتھ انتہائی خوشگوار موڈ میں بیٹھی تھی، خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ نمرتا کی طبیعت خوش مزاج تھی، وہ خودکشی کیسے کرسکتی ہے۔ نمرتا کے اہلخانہ کا دعویٰ اپنی جگہ مگر حقائق کچھ اور بتا رہے ہیں۔ ذرائع کےمطابق نمرتا کا اے ٹی ایم کارڈ مہران کے استعمال میں تھا اور مہران کی بہنیں باکھ اور کومل کو شاپنگ بھی نمرتا کرواتی  رہی ۔ذرائع کے مطابق نمرتا کو مہران کے گھروالوں نے شادی کا کہا مگر مہران کے اہلخانہ اس وعدے سے مکر گئے ۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نمرتا شادی سے انکار پر گزشتہ ایک ماہ سے پریشان تھی ، پریشانی کی وجہ سے نمرتا نے نفسیاتی ڈاکٹر سے بھی رجوع کیا اور ادویات استعمال کرنا شروع کیں۔