Tuesday, April 23, 2024

نعلین پاک کو چوری کرنے والا انتہائی بدبخت ہے ، چیف جسٹس پاکستان

نعلین پاک کو چوری کرنے والا انتہائی بدبخت ہے ، چیف جسٹس پاکستان
January 16, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) نعلین پاک کی چوری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران  چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ جس نے نعلین پاک کو چوری کیا وہ انتہائی  بد بخت ہے ۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ نعلین پاک کی تلاش کا کیس منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ عدالت نے  جےآئی ٹی کو نعلین پاک کی تلاش جاری رکھنے  کا حکم دیتے ہوئے ہرتین ماہ بعد پیشرفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دےدیا۔ نعلین پاک چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ نعلین پاک کی چوری پوری قوم کےلئے لمحہ فکر یہ ہے ۔ جو زیارات موجود ہیں ان کا تحفظ یقینی بنایا جائے ، جسٹس اعجازالاحسن نےپولیس حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا فرانس ،برطانیہ ،مسلم ممالک کے میوزیم سے رابطہ کریں،ہو سکتا ہے کسی نے چوری کرکے وہاں فروخت کردیا ہو۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے پولیس نعلین پاک کی تاحال شناخت ہی نہیں کر سکی، پولیس حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نعلین پاک چوری کے سلسلے میں کئی جگہ تفتیش کےلیے گئے، معلومات دینے والے کے لیے پچاس لاکھ کا انعام مقرر کیا ہے۔ پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ  نعلین مبارک 31 جولائی 2002 کو مغرب اور عشاء کے درمیان برونائی سے واپس آتے ہوئے چوری ہوئے، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ اوقاف کا محکمہ بالکل فارغ ہے،مزاروں پر کروڑوں روپے کا چندہ عقیدت سے لایا جاتا ہے،محکمہ اوقاف بتائے کروڑوں روپے کون کھاجاتا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پنجاب کابینہ فیصلہ کرے کہ مزارات کا نذرانہ کیسے اور کہاں خرچ کرنا ہے۔ عدالت نے مزارات کے چندے کی حد تک از خود نوٹس نمٹا دیا۔