Sunday, May 19, 2024

نریندر مودی کے برسراقتدار آتے ہی پاک بھارت تعلقات کشیدگی کی جانب گامزن

نریندر مودی کے برسراقتدار آتے ہی پاک بھارت تعلقات کشیدگی کی جانب گامزن
June 12, 2015
لاہور(ویب ڈیسک)نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی بڑھی اور بڑھتی ہی چلی جا رہی ہے۔ مودی کے دور اقتدار کے دوران تعلقات میں بہتری کے امکانات روز بروز معدوم ہوتے چلے جا رہے ہیں مودی کابینہ کے اشتعال انگیز بیانات  تعلقات میں کشیدگی کا باعث بن رہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق رواں  برس بائیس مئی کو بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پاکستان کے اندر تخریبی اور دہشتگرد کارروائیوں کا اعتراف کیا ۔ بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پاکستان پر دہشتگرد سرگرمیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی پاکستان کے اندر دہشتگرد کارروائیاں کر سکتے  ہیں کیونکہ کانٹے سے کانٹا نکلتا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دورہ چین کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری پر اعتراض کیااور اسے ناقابل قبول قرار دیا۔ بھارتی ایجنسی را نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے کوئٹہ اور کراچی میں دہشتگرد کارروائیاں کیں۔ مودی نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے ایک سو پینتالیس ملین ڈالر بجٹ منظور کیا۔ مودی نے دورہ بنگلہ دیش کے دوران ایک تقریب میں کہا کہ وہ بنگلہ دیش کی آزادی کے لئے مکتی باہنی کے ساتھ مل کر لڑا بھارتی ایجنسیوں کی کارروائیوں کے ثبوت انڈین میڈیا میں بھی شائع ہوتے رہے۔ اکتوبر دو ہزار تیرہ میں انکشاف ہوا کہ بھارت کے سابق آرمی چیف وی کے سنگھ نے کنٹرول لائن کے پار کارروائیوں کیلئے بھارتی فوج کا ایک سپیشل انٹیلی جنس یونٹ بنایا تھا اس یونٹ کا راز افشا ہونے پر اسے ختم کر دیا گیا۔ بھارتی ایجنسی را بلوچستان میں علیحدگی پسندی کو ہوا دینے کا کام بھی کرتی ہے اور نام نہاد علیحدگی پسندوں جو دراصل بھارتی ایجنٹ ہیں کو رقوم اور اسلحہ بھی فراہم کرتی ہے۔ پاکستان اور افغانستان نے انٹیلی جنس تعاون کا معاہدہ کیا تب بھی بھارت کے پیٹ میں مروڑ اٹھے،افغانستان میں بھارت نواز سیاستدانوں کو معاہدہ ختم کرانے کی ذمہ داری سونپی گئی کرزئی سے رابطے کئے گئے اشرف غنی پر دبائو ڈالا گیا۔ پاکستان کی سول اور فوجی قیادت نے بھارتی سازشوں کو بے نقاب کرنے اور بھارتی اشتعال انگیزی کو عالمی فورمز پر اٹھانے کے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔