Thursday, May 2, 2024

نجی اسپتال میں ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے 6سالہ بچہ جاں بحق

نجی اسپتال میں ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے 6سالہ بچہ جاں بحق
May 1, 2019
حیدر آباد ( 92 نیوز) حیدر آباد کے نجی اسپتال میں ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے 6 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا، بچے کی ہلاکت کے خلاف ورثاء نے کوہ نور چوک پر دھرنا دیا، پولیس نے مقدمہ درج کرکے ڈاکٹر کو گرفتار کرلیا۔ حیدرآباد کے نجی ہسپتال میں کوٹری کا رہائشی 6 سالہ بچہ وارث علی شورو ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کے باعث جاں بحق ہوگیا، لواحقین نے الزام عائد کیا کہ  وارث نجی اسپتال میں آنکھوں کے موتیا کے آپریشن کے دوران جاں بحق ہوا۔ ورثا نے کہا کہ بچے کو مردہ حالت میں آپریشن تھیٹر سے باہر لایا گیا ۔ مشتعل مظاہرین نے کوہ نور چوک پر احتجاجی دھرنا دیا ۔

شہر قائد میں مزید دو بچے ڈاکٹرز کی غفلت کی بھینٹ چڑھ گئے ‏

پولیس ورثا کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے ڈاکٹر کو حراست میں لے لیا۔ بچے کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹر ایوب موٹلانی کا کہنا ہے کہ آپریشن کے بعد بچے کو ہسپتال کے کمرے میں شفٹ کردیا گیا تھا، بچے کی طبیعت وہاں بگڑی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاکٹروں کی غفلت سے جاں بحق ہونے والی نشوہ کے کیس  کا نوٹس ضرور لیا مگر اس کے بعد بھی کئی بچوں کی  وفات ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث ہوئی ۔ کراچی کی نشوہ کو ڈائریا کی شکایت پر سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا، جس پر  بچی کو  نجی اسپتال دارالصحت میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ، جہاں اسے غلط انجکشن لگایا گیا تھا ، جس کے بعد بچی کا دماغ مفلوج ہو گیا تھا ۔ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد نشوہ کو دارالصحت اسپتال سے کراچی کے لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اس کا علاج کیا گیا۔ نشوہ کے والدین نے الزام عائد کیا تھا کہ دارالصحت اسپتال کے عملے کی جانب سے 24 گھنٹے میں تھوڑی تھوڑی مقدار سے دینے والے انجکشن کو  ایک ہی وقت میں دیدیا گیا جس سے نشوہ کا دماغ مفلوج ہو گیا تھا۔

غفلت کے مرتکب افراد زیر حراست ہیں

پولیس نے بچی کو انجکشن لگانے والے آغا معیز کو باقاعدہ گرفتار کر رکھا ہے ،جبکہ نرس ثوبیہ بھی گزشتہ روز قانون کی گرفت میں آچکی ہے ۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر فاروق کے مطابق ملزم آغا معیز نے نشوہ کو انجکشن لگایا جو کہ لیڈی ڈاکٹر نے لکھ کر دیا تھا۔

نشوہ کے والد کو بھی حراساں کیا جاتا رہا

نشوہ کے والد نے جب دارالصحت اسپتال کیخلاف غفلت برتنے پر کارروائی کرنے کی درخواست دی تو پولیس کے اعلیٰ افسران انہیں مزید نقصان کی دھمکیاں دیتے رہے ۔ نشوہ کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انہیں ایس پی گلشن طاہر نورانی نے کہا کہ کیس کا کوئی فائدہ نہیں ، الٹا آپ کا مزید نقصان ہو گا ، جس کے بعد معاملے کی انکوائری کی گئی  تو ایس پی گلشن طاہر نورانی قصور وار پائے گئے ۔ ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی کی جانب سے کراچی پولیس چیف کو بھجوائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ ایس پی طاہر نورانی کا کا رویہ غیر ذمہ درانہ اور غیر سنجیدہ تھا  ۔