Tuesday, April 23, 2024

ناقص منصوبہ بندی سے 5سال میں پنجاب پر قرضوں کا بوجھ 247ارب روپے بڑھ گیا

ناقص منصوبہ بندی سے 5سال میں پنجاب پر قرضوں کا بوجھ 247ارب روپے بڑھ گیا
October 17, 2018
لاہور ( 92 نیوز) ناقص منصوبہ بندی کے باعث پانچ سال میں  پنجاب پرقرضوں کوبوجھ 247 ارب روپے بڑھ گیا،حکومتی امورچلانے اور ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل کے لئے قرض پربے پناہ انحصارکیاگیا۔ ناقص منصوبہ بندی کے باعث پانچ سال میں  پنجاب پرقرضوں کوبوجھ دوسوسینتالیس ارب روپے بڑھ گیا ، نئی حکومت کی جانب سے جاری کردہ وائٹ پیپرکے مطابق شہباز حکومت کے خاتمہ پر خزانہ 94 ارب روپے کے خسارے میں تھا ۔ ہرسال قرض پر16 ارب روپے کاسود اداکیا جاتاتھا ، سابقہ حکومت نے قرضے آئی ایم ایف ،ورلڈبینک،اے ڈی بی پی  اورغیرممالک خاص طورپرچین اور فرانس سے حاصل کئے  ۔ غیرملکی اداروں سے لیاگیاقرض دس سال،وفاق اور ملکی مالیاتی اداروں کو25 سال میں واپس کرنا ہے،قرضوں پر 11.3 فی صد کے حساب سے سود بھی ادا کیاجاناہے ۔ روزنامہ 92 نیوز کی تحقیقات اور نئی حکومت کی طرف سے جاری کردہ وائٹ پیپر کے مطابق صوبہ پنجاب پر جون 2018 تک اندرونی و بیرونی قرض کا حجم  692 ارب 75کروڑتھا۔