Friday, April 26, 2024

ناقص حکمت عملی کے باعث پنجاب کا ٹیکس ٹارگٹ پورا نہ ہونے کا خدشہ

ناقص حکمت عملی کے باعث پنجاب کا ٹیکس ٹارگٹ پورا نہ ہونے کا خدشہ
May 16, 2018
لاہور ( 92 نیوز )ناقص حکمت عملی کے باعث پنجاب میں ٹیکس اکٹھا کرنے کا  ٹارگٹ پورا نہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ، جبکہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے رواں مالی سال ٹارگٹ سے 25 ارب روپے، لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے 3 ارب روپے پیچھے رہنے اور محکمہ ایکسائز کو 2 ارب روپے کم ریونیو ملنے کا امکان ہے۔ حکومت کی ناقص حکمت عملی اور کمزور مانیٹرنگ کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ پنجاب حکومت کے ٹیکس اکٹھا کرنیوالے محکمے اور ادارے  جاری مالی سال کے احتتام تک اپنا ٹارگٹ مبینہ طور  پر پورا نہیں کر سکیں گے ۔ ذرائع  کے مطابق پنجاب ریونیوراتھارٹی  کے رواں مالی سال ٹارگٹ سے 25 ارب اور پنجاب لینڈ اتھارٹی  کے 3 ارب پیچھے رہنے کی توقع ہے جبکہ محکمہ ایکسائز کو  ٹارگٹ  سے 2 ارب کم ٹیکس ملنے اور انرجی ڈیپارنمنٹ کو جون کے اختتام تک 2 ارب ٹیکس خسارہ کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ۔ صوبائی محاصل میں شارٹ فال کی وجہ سے  پنجاب حکومت کو شدید مالیاتی مشکلات کا سامنا ہے جس کہ وجہ سے اربون روپے کے ترقیاتی کاموں کے چیک محکمہ خزانہ کے پاس زیر التوا ہیں۔ روزنامہ 92 نیوز کی تحقیقات کے مطابق مالی سال 18-2017 میں پنجاب حکومت کے اخراجات پورے کرنے کے لیے وفاقی محاصل کے علاوہ صوبائی صوبائی محاصل سے آمدن کاتخمینہ 231 ارب روپے کا لگایا گیا تھا جبکہ محاصل آنے کی امید پر ہی پنجاب  حکومت نے صوبہ کی تاریخ کا سب سے بڑا 635 ارب کا ترقیاتی پروگرام بھی  پیش کیا تھا، جس سے 15500 ترقیاتی منصوبہ جات کی تکمیل کی خوش خبری بھی عوام کو سنائی گئی تھی۔