Sunday, April 28, 2024

ناقدین یقین کریں اب ہواﺅں کا رخ بدل رہا ہے، چیئرمین نیب

ناقدین یقین کریں اب ہواﺅں کا رخ بدل رہا ہے، چیئرمین نیب
November 19, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) ناقدین کو یقین دلاتا ہوں اب ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے،،،چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کہتے ہیں جن کو آئے کچھ ماہ ہوئے ان کے مقدموں کو بھی دیکھیں گے، کوئی نہ سمجھے کہ حکمران جماعت ہے تو بری الزمہ ہے، ڈھیل ہوگی نہ کوئی ڈیل اور نہ این آر او ہو گا۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کا تعلق کسی گروپ کسی سیاسی جماعت سے نہیں، حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، پاکستان تاقیامت سلامت رہے گا۔ ہم سے کوئی توقع نہ رکھ کہ صاحب اختیار پر آنکھیں بند کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ مقدمات کی توجہ دی، اب دوسرے محاذ کی طرف جار ہے ہیں جس سے یکطرفہ احتساب کا تاثر غلط ہو جائے گا۔ دیکھنا ہوگا 30 سالوں میں کتنی کرپشن ہوئی اور ان 14 مہینوں میں کتنی ہوئی۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہا جاتا ہے نیب نے بی آرٹی کیلئے کیا کیا؟، بی آر ٹی کیس میں سپریم کورٹ نے اسٹے دیا ہے، ہم ایک قدم آگے نہیں چل سکتے کوشش کر رہے ہیں کہ سپریم کورٹ اسٹے ختم کرے تو کیس آگے بڑھائیں، جو کرے گا وہ بھرے گا، نیب کے دائرہ اختیار میں جو کچھ ہوا وہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم میں اور عام کرائم میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے، نیب سمجھوتہ کرے گا یا میں سرینڈر کروں گا ایسا ہونہیں سکتا۔ جتنی جلدی کیسز نمٹانے کا کہتے ہیں ایسا تو اسکاٹ لینڈ یارڈ میں بھی نہیں ہوتا، آج کسی کو گرفتار کیا تو پہلی بات یہ کہی جاتی ہے کہ سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔ چیئرمین نیب مزید بولے کہ ہر طاقت ہر اثر ہر دھمکی نیب کے گیٹ کے باہر ختم ہو جاتی ہے، جو چاہیں کہیں، جو چل رہا ہے اسی طرح چلے گا، کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے آپ کو سوچنا پڑتا ہے، وہ وقت ضرور آئے گا جب پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا، وہ لوگ بھی جن کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر کوئی نہیں دیکھ سکتا تھا، دشنام طرازیاں کرنے کی بجائے پلی بارگین کریں اور جہاں مرضی جائیں۔ جسٹس ریٹائرڈ (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ میں اس عمر میں اتنا کام کر سکتا ہوں تو باقی کیوں نہیں، نیب افسران کی تنخواہیں بھی اچھی ہیں پہلے گھر جاتے بیگمات سے ڈرتے تھے، اللہ کا پیغام ہے رزق حلال کر کے کھائیں، بہتری کیلئے ہر قدم اٹھا رہے ہیں۔ مزید کہتے ہیں کہ ارباب اختیار سے کہتا ہوں رکاوٹیں نہ ڈالیں، جو کیس بننا ہے وہ بنے گا، گھبرانے اور ڈرنے کا زمانہ گزر گیا، آپ ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پوچھیں پیسہ کہاں لگایا، وہ لوگ جن کے ذہن میں ہے کہ وہ کرپشن کریں گے اور بچ جائیں گے وہ غلط فہمی کا شکار ہیں، کسی بھی قسم کا کوئی دباؤ آتا ہے تو اس کا رخ میری طرف موڑ دیں۔