Tuesday, April 30, 2024

نارمل حالت میں دل کی تیز دھڑکن موت کی گھنٹی ثابت ہو سکتی ہے: محققین

نارمل حالت میں دل کی تیز دھڑکن موت کی گھنٹی ثابت ہو سکتی ہے: محققین
December 17, 2015
لندن (ویب ڈیسک) چینی محققین نے کہا ہے کہ دل کی تیز دھڑکن صحت مند اور باقاعدہ ورزش کرنے والے افراد میں قبل از وقت موت کا خطرہ بن سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مردوں اور عورتوں پر کی جانیوالی ایک حالیہ تحقیق میں محققین کو دل کی تیز دھڑکن سے قبل از وقت موت کے ممکنہ خطرے کے شواہد ملے ہیں۔ نارمل حالت میں دل کی دھڑکنوں کی پیمائش کو دل کی صحت کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔ چینی طبی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ آرام کی حالت میں دل کی شرح کو اگلے 20سالوں میں مرنے کے امکانات کی پیشگوئی کے لیے ایک ”ڈیتھ ٹیسٹ“ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تحقیق کاروں کی ٹیم کا کہنا ہے کہ دل کی تیز دھڑکن کا مطلب ضروری نہیں کہ بیماری ہے لیکن ہمیں دل کی دھڑکن اور متوقع زندگی کے درمیان ایک مضبوط تعلق ملا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک پیشہ ور کھلاڑی کا دل ایک منٹ میں 40 بار دھڑکتا ہے جبکہ عام لوگوں میں دل کی معمول کی دھڑکنیں فی منٹ 60 سے 100ہوتی ہے خاص طور پر جو لوگ ورزش نہیں کرتے ہیں ان کے دل کی دھڑکنیں آرام کی حالت میں تیز ہوتی ہیں۔ محققین کی ٹیم نے دل کی دھڑکنوں میں اضافے کے ساتھ اموات کی شرح میں بھی اضافہ پایا اور جن لوگوں کی فی منٹ دل کی دھڑکنیں 90 تھی ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ دگنا تھا۔