Sunday, May 19, 2024

نائن الیون کے بعد امریکا کی عالمی جنگ میں پانچ لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بنے

نائن الیون کے بعد امریکا کی عالمی جنگ میں پانچ لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بنے
November 9, 2018
واشنگٹن (92 نیوز) امریکا کی نائن الیون کے بعد شروع ہونے والے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پانچ لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ یہ تمام ہلاکتیں پاکستان ،افغانستان اور عراق میں ہوئیں۔ امریکا کی براؤن یونیورسٹی نے" جنگ کی قیمت" کے عنوان سے تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے جس میں امریکا کی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہونے والے جانی نقصان کا احاطہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کے حملوں کے بعد شروع ہونے والی جنگ میں چار لاکھ اسی ہزار سے پانچ لاکھ  سات ہزار افراد لقمہ اجل بنے ۔ ان میں سکیورٹی فورسز، اتحادی افواج ، عام شہری ،پولیس اور دہشتگرد شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں دو لاکھ پینسٹھ ہزار سے دو لاکھ پچانوے ہزار ، عراق میں ایک لاکھ سینتالیس ہزار اور پاکستان  میں پینسٹھ ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ رپورٹ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ افغانستان اور عراق میں سات ہزار امریکی فوجی اہلکار مارے جا چکے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے گزشتہ چند سالوں کے دوران پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں اسی فیصد تک کمی آئی جبکہ گزشتہ دو سالوں میں  افغانستان اور عراق میں بائیس فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ کی مصنفہ نیٹا کرافورڈ کا کہنا ہے کہ امریکا اور مقامی ملیشیا کی جانب سے قرار دئیے بہت سے دہشتگرد عام شہری بھی ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاید سترہ سالہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہلاکتوں کی درست  تعداد کبھی معلوم نہ ہو سکے۔