Thursday, March 28, 2024

نائلہ خود کشی کیس  : انیس خاصخیلی کو خودکشی کا ذمہ دار قرار دےدیا گیا

نائلہ خود کشی کیس  : انیس خاصخیلی کو خودکشی کا ذمہ دار قرار دےدیا گیا
January 6, 2017

 جامشورو(92نیوز)سندھ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں خودکشی کرنے والی نائلہ رند کے کیس کی الجھی گتھی سلجھ گئی، ڈی آئی جی حیدرآباد نے ملزم انیس خاصخیلی کو نائلہ رند کی خودکشی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اسے قتل شب عمد کا مرتکب قرار دیا ہے، ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ ملزم نے  نائلہ رند کو شادی سے انکار کیا جس پر نائلہ رند نے دلبرداشتہ ہوکر ہاسٹل میں خودکشی کی، ملزم کے موبائل سے 30 سے زائد لڑکیوں کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیو بھی برآمد ہوئی ہیں۔

تفصیلات کےمطابق یکم جنوری کو سندھ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں خودکشی کرنے والی نائلہ رند کیس کی گتھی 5 روز بعد سلجھہ گئی اور پولیس نے 2 روز قبل جامشورو سے گرفتار کئے جانے والے ملزم انیس خاصخیلی کو نائلہ رند کی خودکشی کا ذمہ دار قرار دے دیا، ڈی آئی جی حیدرآباد خادم رند نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ انیس خاصخیلی نے 2008 میں سندھ یونیورسٹی سے ایم اے انگلش کیا تھا، 3 ماہ قبل انیس خاصخیلی کی نائلہ رند سے فیس بک کے ذریعے دوستی ہوئی جس کے بعد انیس خاصخیلی نے نائلہ رند سے شادی کا وعدہ کیا اور جب نائلہ رند نے شادی کا اصرار کیا تو ملزم نے انکار کردیا جس پر نائلہ رند نے دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کرلی۔ ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ انیس خاصخیلی کے موبائل سے 30 سے زائد لڑکیوں کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیو بھی برآمد ہوئی ہیں، ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ انیس خاصخیلی ایک عادی مجرم تھا جو لڑکیوں کی قابل اعتراض تصاویر بناکر انہیں بلیک میل بھی کرتا تھا۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ کیس کی تفتیش سے نائلہ رند کے ورثاء مطمئن ہیں، انیس خاصخیلی کے خلاف مقدمہ نائلہ رند کے ورثاء درج کرائیں گے، انہوں نے کہا کہ انیس خاصخیلی کے خلاف دفعہ 315-316 اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا جبکہ ملزم کے خلاف الیکٹرانک کرائم ایکٹ 9 اور 13 کے تحت بھی مقدمہ درج کیا جائے گا اور مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات بھی لگائی جائیں گی۔