Monday, May 13, 2024

ن لیگ کا وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنیوالے پارٹی ارکان کیخلاف ایکشن کا فیصلہ

ن لیگ کا وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرنیوالے پارٹی ارکان کیخلاف ایکشن کا فیصلہ
March 11, 2020
لاہور ( 92 نیوز) ن لیگ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والے اپنے پارٹی ارکان کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کرلیا۔ ن لیگی کیمپ میں ہلچل مچ گئی ، شیر کے نشان پر منتخب ہونے والے ارکان نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی تو گویا سیاست میں ارتعاش آگیا ۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کی اعلیٰ قیادت ملک میں موجود قیادت سے حکومت اور اپنے رہنماؤں کے رابطوں پر نالاں  ہے ۔ ذرائع کے مطابق منظر عام پر آنے والے 6 ارکان کے علاوہ 30 ایسے ارکان  بھی موجود ہیں جو مشکل وقت  آنے پر تحریک انصاف کی حکومت کو سنبھالا دیں گے ۔ دوسری جانب لیگی قیادت نے وزیراعلیٰ سے ملنے والے ارکان کے خلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیاہے ،ذرائع کے مطابق تمام ارکان کو حمزہ شہباز سے مشاورت کےبعد شو کاز نوٹس بھی جاری کیے جائیں گے جبکہ پہلے بھی ان ارکان  کو  وزیراعظم سے بنی گالہ میں ملاقات پر وارننگ جاری کی جا چکی ہے۔ دوسری جانب لیگی ایم پی اے اشرف انصاری  کا کہنا تھاکہ پارٹی اگر اس ملاقات پر شو کاز بھیجتی ہے تو ہم بھی اپنا موقف انکے سامنے رکھیں گے ۔ نشاط ڈاہا کے مطابق فنڈز کے حصول کے لیے ملاقات کی،ن لیگ والےپارٹی سے نکالنے کا ڈرامہ کررہے ہیں تحفظات سب کے ہیں لیکن فرق صرف اتنا ہےکہ میں بول پڑاہوں ۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ایک بڑے گروپ نے اہم رہنماؤں کو پیغام بھیجا ہے کہ اگر پارٹی کو متحد رکھناہے تو نواز شریف  اورمریم نواز کو خود سب سے رابطہ رکھناہوگا ۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے کئی ارکان صوبائی اسمبلی نے گزشتہ روز ملاقات  کی تھی ،  جس میں  وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا تھا۔ ایوان وزیر اعلیٰ میں مسلم لیگ ن کے چھ ارکان اسمبلی اور پیپلزپارٹی کے ایک  رکن  نے وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار سے ملاقات کی تھی ، ملاقات کرنے والوں میں مسلم لیگ ن کے نشاط ڈھا اہا، اشرف انصاری ، فیصل خان نیازی ، محمد ارشد علی اور اظہر چنڈیا شامل  تھے ۔ ملاقات کرنے والے ارکان کو وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ ان کے حلقوں کے مسائل ترجیحی طور پر حل ہونگے ،ان ارکان کو ساتھ لیکر چلیں گے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے نو مزید ارکان وزیراعلی پنجاب سے رابطے میں ہیں۔ اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے ملاقات کا نوٹس  لیتے ہوئے کہا تھا کہ  عوام بھوک سے مر رہے ہیں اور حکومت وفاداریاں تبدیل کروانے میں لگی ہوئی ہے۔ پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ نے بھی غضنفرعلی خان کی وزیراعلیٰ سے ملاقات کا نوٹس لے کر وضاحت طلب کر لی ہے ۔