Saturday, April 27, 2024

ن لیگ نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے  کیخلاف ایف آئی آر عدالت میں پیش کردی

ن لیگ نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے  کیخلاف ایف آئی آر عدالت میں پیش کردی
January 2, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) پارٹی آٖفس پرچھاپہ مارنے والے  اسسٹنٹ ڈائریکٹرایف آئی اے کے خلاف مسلم لیگ ن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں  ایف آئی آر پیش کر دی ۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں شیخ اعجاز احمد کے خلاف  ایف آئی آر   پیش کردی، ایف آئی آر 2016 میں درج ہوئی جس کے مطابق شیخ اعجاز احمد نے لاہورہائیکورٹ میں ملزم کے حق میں جھوٹا بیان دیا، عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا اورتفتیشی افسرشیخ اعجازاحمد سے جواب طلب کرلیا۔ ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرشیخ اعجازاحمد کےخلاف مسلم لیگ ن کی توہین عدالت کی درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی ، مسلم لیگ ن کے وکیل  نے شیخ اعجازاحمد کےخلاف 2016 میں درج کی گئی ایف آئی آر کی کاپی عدالت میں پیش کی جس کے مطابق شیخ اعجازاحمد نے لاہور ہائی کورٹ میں ملزم کے حق میں جھوٹا بیان دیا۔ دوران سماعت ن لیگ کے وکیل دلائل دیے کہنومبر میں عدالت نے ایف آئی اے کو غیر ضروری ہراساں کرنے سے روکا تھا ، اس کے باوجود ایف آئی اے نے ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ، شیخ اعجاز احمد خود ایف آئی اے میں ملزم ہے اور اسی نے بطورتفتیشی لاہور میں مسلم لیگ ن کے دفتر پرچھاپہ مارا اور ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔ ن لیگ کے وکیل نے بتایا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے نے کہا تھا کہ کارروائی کرنے کے لیے سیاسی دباؤڈالا جارہاہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہابھی اس معاملے کو چھوڑدیں ، تفتیشی کا جواب آجائے تو دیکھتے ہیں ۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا کو توہین عدالت کی درخواست پرنوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا، تفتیشی افسرشیخ اعجاز احمد کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا۔ دوبارہ سماعت ایک ہفتے بعد ہوگی۔