Thursday, May 2, 2024

میں سمجھتا ہوں کہ عدلیہ میں بہتری آنی چاہئے، چیف جسٹس

میں سمجھتا ہوں کہ عدلیہ میں بہتری آنی چاہئے، چیف جسٹس
June 24, 2018
حیدر آباد (92 نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اس ملک نے بڑی عزت دی ہے۔ آزاد ملک کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے،عدلیہ میں بہتری آنی چاہئے۔ حیدرآباد میں ہائیکورٹ بارکے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ جس آدمی کا مقدمہ چالیس سال زیر التوا رہے وہ اپنی روٹی بھی عدالت لے جاتا ہے، انیس سو آٹھ اور  دوہزار اٹھارہ کے حالات تبدیل ہو گئے ہیں، اگر یہ ملک نہ ہوتا تو شاید میں بینک منیجر یا کلرک ہوتا۔ یہ ہماری ڈیوٹی اور آپ کا حق ہے کہ آپ کو انصاف ملے۔ اللہ کی طرف سے آپ کو حقوق دیئے گئےہیں۔ عدلیہ کو رائٹس کنٹرول کی جو ڈیوٹی دی گئی تھی شاید وہ ہم پوری نہیں کر پائے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں بہتری آنی چاہئے۔ قانون میں ریفارمزلانی ہوں گی۔ جوبھی پارلیمنٹ آئے گی وہ اپنا کردار ادا کرے گی۔ سو موٹو ایکشن پر کوئی پذیرائی نہیں چاہیئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر تھانیدارقانون کے مطابق پرچہ درج کرے تو رٹ پٹیشن دائر نہ ہو۔ اپنی حدود سے باہرنہیں نکلنا لیکن بنیادی حقوق کیساتھ سب کچھ جڑا ہے۔