Sunday, May 19, 2024

میرے استعفے کا فیصلہ وزیراعظم اور پارٹی کریں گے ، اسحاق ڈار

میرے استعفے کا فیصلہ وزیراعظم اور پارٹی کریں گے ، اسحاق ڈار
October 16, 2017

اسلام آباد ( 92 نیوز )وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اچانک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میرے استعفے کا فیصلہ وزیر اعظم اور پارٹی کریں گے ۔ پہلی سہ ماہی میں کرنٹ خسارہ کم ہوا جبکہ ترسیلات زر بہتر ہوئیں ۔بجٹ خسارہ پہلی سہ ماہی میں324 ارب روپے رہا ۔ حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا کوئی پروگرام نہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہماری ریونیو کولیکشن پچھلے سال سے تقریباً 20 فیصد زیادہ ہے ۔ 2017میں خسارہ توقع سے زیادہ تھا ۔ مگر آج معاشی ترقی کی شرح 3.7 سے بڑھ کر 5.3 ہو چکی ہے ۔ ہماری کوشش ہے کہ 6 فیصد گروتھ ٹارگٹ حاصل کر لیں ۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ صنعتی شعبہ میں 4.5 فیصد ترقی ہوئی ہے ۔شرح سود گزشتہ کئی دہائیوں سے کم ہے جبکہ لوڈ شیڈنگ اب صرف 2 گھنٹے ہوتی ہے۔ پاکستان 2030 تک دنیا کی 20 بہترین معاشی ممالک میں شمار ہو گا۔
ہم محصولات میں مزید 19.2 فیصد اضافہ چاہتے ہیں ۔ ہمیں پہلی سہ ماہی میں 765 ارب کے محصولات اکھٹے ہوئے جس میں سے 570 ارب کے محصولات صوبوں کو منتقل ہوئے ۔ محنت کرکے معاشی حالت کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ افراط زر کنٹرول میں ہیں ۔فی کس آمدنی 1300 ڈالر سے بڑھ کر 1630 ڈالر ہو گئی جبکہ ملکی زرمبادلہ 18 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں۔ نومبر دسمبر میں لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی۔ ہم 10 ہزار میگاواٹ کے منصوبے لگا رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں مزید لوگوں کو لانے کی ضرورت ہے ۔دو ہزار تیرہ میں ڈیفالٹ کی باتیں ہو رہی تھیں مگر آج ملک کی معیشت مضبوط ہے ۔ بجٹ خسارہ ایک فیصد کے قریب رہا ۔ اپنی سیکیورٹی کے اہداف کے لئے قومیں اخراجات برداشت کرتی ہیں۔