Sunday, May 12, 2024

میرانشاہ چیک پوسٹ حملے میں ’’ را ‘‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف

میرانشاہ چیک پوسٹ حملے میں ’’ را ‘‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف
May 27, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) میرانشاہ چیک پوسٹ حملے سے متعلق اہم انکشافات سامنے آگئے ،افغانستان اور سیٹلائٹ فون کالزڈی کوڈ کرنے سے بڑی شرانگیزی لانچ کرنے کاانکشاف ہوا ہے۔ میرانشاہ چیک پوسٹ حملہ بھارتی سازش ہے ، بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا نیا آپریشن سروناش افغانستان سے شروع ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ خاڑ کمر چیک پوسٹ حملے سمیت شرانگیزی کی تمام کارروائیاں بھارت کابل میں سفارتخانے سے چلا رہا ہے۔

کراچی میں حالیہ دہشتگردی کے تانے بانے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے جا ملے

خاڑکمر چیک پوسٹ پر پشتون تحفظ موومنٹ(پی ٹی ایم)کے مخصوص گروپ کے حملے سے قبل افغانستان کی مقامی موبائل سروس اور سیٹلائٹ فونز کی ایسی درجنوں کالز انٹر سیپٹ کی گئی جن کے کوڈیڈ میسجز کو قابل فہم انفارمیشن بنانے سے پتہ چلا کہ سابق فاٹا کے علاقے میں کوئی بڑی شر انگیزی لانچ کی جانیوالی ہے ۔ سکیورٹی ذرائع نے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ ملک کی ٹاپ انٹیلی جنس اداروں نے خاڑ کمر چیک پوسٹ پر پی ٹی ایم کے مخصوص گروپ کے حملے سے قبل افغانستان سے سابق فاٹا میں موصول ہونیوالی ایسی درجنوں موبائل سروس اور سیٹلائٹ فون کالز کو انٹر سیپٹ کیا جن میں ’’گرے ٹریفک‘‘کی شناخت کی گئی جس کوڈیڈ کمیونیکیشن کہتے ہیں ،اسکو ڈی کوڈ کرنے سے معاملہ کا پتہ چلا ۔

 را سفارتکاروں،صحافیوں کے ذریعے فنڈ فراہم کرتی ہے، جمعہ خان

گرے ٹریفک میں پچھلے ایک ماہ میں تیزی آئی جبکہ انٹیلی جنس اداروں نے اپنے بہت سارے ٹیکنیکل وسائل سابق قاٹا علاقوں میں لگا رکھے تھے ۔ کمیونیکیشن انٹر سیپٹس سے اشارہ مل رہا تھا کہ پی ٹی ایم کا مخصوص گروپ جس میں علی وزیر اور محسن داوڑ سرفہرست ہیں کسی بھی وقت کسی بڑی شر انگیزی کا حصہ بنیں گے اور خاڑ کمر چیک پوسٹ حملے میں ایسا ہی ہوا۔ خاڑ کمر میں چیک پوسٹ حملے سے کچھ دیر قبل علی وزیر اور محسن داوڑ وہاں پہنچے اور اپنے خاص کارندوں کو پی ٹی ایم کے معصوم لوگوں کیساتھ اکٹھا کر کے چیک پوسٹ پر حملہ کیا جبکہ معصوم لوگوں کو ڈھال اور پراپیگنڈے کیلئے استعمال کیا۔

حب سے ” را” سے تعلق کے شبہ میں دوافراد گرفتار

واقعہ کے بعد پی ٹی ایم کے سادہ لوح ممبرز سے مقامی انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں کے انٹر ویوز سے پتہ چلا کہ حملہ کیلئے محسن داوڑ نے ان کو اکسایا ۔علی وزیر اور محسن داوڑ نے چیک پوسٹ پر حملہ کو لیڈ کیا۔محسن داوڑ اس باغیانہ کارروائی کے دوران فرار ہو گیا۔ افغان انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس بھارتی خفیہ ایجنسی را کی معاونت کرتے ہوئے پاکستان میں دہشتگردی اور شر انگیز کارروائیوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ۔پاکستان کے ٹاپ انٹیلی جنس ادارے افغانستان سے بھارتی ایجنسی را کے نئے آپریشن سروناش کی نشاندہی کر چکے ہیں جو این ڈی ایس کی معاونت سے لانچ کیا گیا اور جسکا ٹارگٹ پاکستان ہے ۔
  بھارتی خفیہ ایجنسی  سے فنڈز لینے والی این جی او بے نقاب
الوارہ(شمالی وزیرستان) میں واقع چیک پوسٹ پر دہشتگرد حملے سے لیکر پی ٹی ایم کے مخصوص گروپ کے خاڑ کمر چیک پوسٹ پر حملے تک کی تمام کارروائیاں ایک ہی سلسلہ کی کڑی ہیں جو بھارت کابل میں قائم اپنے سفارتخانے سے چلا رہا ہے ۔ سنیئر سکیورٹی حکام نے کہا کہ پی ٹی ایم میں سے سادہ لوح اور عام قبائلی عوام کو علیحدہ کرنا نہایت ضروری ہے ۔ پی ٹی ایم کی مخصوص قیادت جو دشمن ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ہاتھوں میں کھیل رہی ہے معصوم لوگوں کو خاڑ کمر جیسے واقعات میں قربانی کا بکرا بنانے کے بعد ایسے کسی اور واقعہ میں دوبارہ ملوث کر سکتی ہے ۔