Thursday, April 25, 2024

میجر شبیرشریف شہید کے نمایاں کارنامے

میجر شبیرشریف شہید کے نمایاں کارنامے
December 6, 2015
لاہور(92نیوز)اعزازی شمشیریافتہ میجر شبیر شریف ستارہ جرات اور نشان حیدر حاصل کرنےوالے پاک فوج کےواحد جاں باز ہیں ،انہوں نے چھ دسمبر کو ملک کی آن پر اپنی جان نچھاور کی اور ہمیشہ کیلئیےامرہوگئے ۔ تفصیلات کےمطابق میجر شبیر شریف کنجاہ ضلع گجرات میں پیدا ہوئے ۔ 19 اپریل 1964ء کو انہوں نے فوج میں کمیشن حاصل کیا اور فرنٹیر فورس رجمنٹ میں تعینات کیے گئے۔ 1965ء کو پاک بھارت جنگ میں انہیں ستارہ جرات عطا کیا گیا۔ دسمبر 1971ء کو انہیں سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کی قیادت کرتےہوئےایک اونچےبندپر قبضہ کرنے کی مہم سونپی گئی جہاں سے دو گائوں گورمکھ کھیڑہ اور بیری والا زد میں آسکتے تھے۔ فوجی لحاظ سے اس جگہ کی بڑی اہمیت تھی مطلوبہ پوزیشن تک پہنچنے کے لیے انہیں 30 فٹ چوڑی اور10 فٹ گہری دفاعی نہرکوتیرکر عبور کرنا اور دشمن کے بارودی سرنگوں کے علاقے سے گزرنا تھا۔ میجر شبیر شریف نے اپنی کمپنی کے ساتھ یہ تمام مرحلے طے کرلیے اور 3 دسمبر کی شام تک دشمن کو اس کی دفاعی قلعہ بندیوں اور خندقوں سے باہر نکال دیا۔ اس معرکے میں دشمن کے 43 سپاہی مارے گئے جبکہ  چارٹینک تباہ ہوئے۔ میجر شبیر شریف شہید کے بیٹے تیمور شریف کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد کو ہر روز یاد کرتے ہیں۔ میجرشبیرشریف کی بہو کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں میں وطن سے محبت کا جذبہ پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ چھے دسمبر کی درمیانی شب میجر شبیر شریف نے آسام رجمنٹ کے کمپنی کمانڈر کو ہلاک کرکے اہم دستاویزات پر قبضہ کر لیا مگر دشمن کے ایک خوفناک جوابی حملے میں میجر شبیر شریف شہید ہوگئے۔ اعلیٰ عسکری خدمات پرحکومت پاکستان نےانہیں نشان حیدر عطا کیا شہادت کے بعد انہیں لاہور کےمیانی صاحب قبرستان میں سپردخاک کیا گیا۔