Friday, May 17, 2024

میجر شبیر شریف شہید کا47واں یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایاجارہا ہے

میجر شبیر شریف شہید کا47واں یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایاجارہا ہے
December 6, 2018
گجرات ( 92 نیوز) آج پاکستان کے ازلی دشمن کواپنی بے مثال جرات و بہادری سے شکست دینے والے عظیم سپوت میجر شبیر شریف شہید کا 47واں یوم شہادت پورے عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے ۔ میجر شبیر شریف شہید  کنجاہ ،گجرات کے راجپوت خاندان کے جری سپوت  ہیں وہ  28اپریل1943ءکو میجر محمد شریف کے گھر پیدا ہوئے ۔ انہوں سینئر کیمبرج،گورنمنٹ کالج لاہور سے حصول علم کے بعد 19اپریل 1964ءکو فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ انہوں نے بہترین مجموعی کارکردگی پرکاکول اکیڈمی سے اعزازی شمشیر حاصل کی ، جنگ 65ءمیں بحیثیت نوجوان سیکنڈ لیفٹیننٹ جرات و بہادری کے جوہر دکھانے پر اُنہیں ستارہ جرائت اور تمغہ جنگ عطا کیا گیا۔ 1971ءکی جنگ کے دوران 3دسمبر کو سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیئرفورس رجمنٹ کومُکھی کھیرا اوربیری کے اونچے تذویراتی بنداورپل پر قبضے کی ذمہ داری سونپی گئی ۔ انہوں نے بارودی سرنگیں اورسبونہ نہر پارکی،15بھارتی حملے پسپا اورایک گھنٹے میں بھارتی بٹالین کے43سپاہیوں کو واصل جہنم کیا۔ 4ٹینک تباہ اور 38بھارتی فوجیوں کو قیدی بناکر مشن مکمل کرلیا ۔ 5اور 6دسمبر کی شب بھارتی میجر نارائین سنگھ نے خالی ہاتھ لڑنے کا چیلنج دیا تو میجر شبیر شریف نے دبوچ کر دست بدست لڑائی میں بھارتی میجر کو ہلاک کردیا،مسلسل سبکی اور شکست خوردہ دشمن ہر قیمت پر میجر شبیر شریف سے بدلہ لینا چاہتا تھااور وہی ہوا،جب ہر حربہ اور گولیاں میجر شبیر شریف کی جرات کا مقابلہ نہ کرسکیں تو بھارتی فوج کے ایک ٹینک سے فائر کیا گیا گولہ میجر شبیر شریف کے سینے کے پار ہوگیا۔ شہادت کے رتبے پر فائز ہونے چند لمحے قبل آخری الفاظ تھے پل پر قبضہ نہ ہونے دینا۔ میجر شبیر شریف کو یہ ممتازاعزاز حاصل ہے کہ اُنہیں مادروطن کیلئے لازوال جرات و بہادری کے اعتراف میں تمغہ جرات اور نشان حیدر سے نوازا گیا۔ آپ کے ماموں میجر عزیز بھٹی شہید بھی نشان حید ر حاصل کر چکے جبکہ چھوٹے بھائی جنرل (ر)راحیل شریف آرمی چیف رہے اورآج 41ملکی اسلامی فوجی اتحادکے سربراہ ہیں۔