Saturday, May 11, 2024

میجر شبیر شریف شہید کا 49 واں یوم شہادت پورے عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے

میجر شبیر شریف شہید کا 49 واں یوم شہادت پورے عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے
December 6, 2020

اسلام آباد (92 نیوز) آج پاکستان ازلی دشمن کواپنی بے مثال جرات و بہادری شکست دینے والے عظیم سپوت میجر شبیر شریف شہید کا 49 واں یوم شہادت پورے عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔

میجر شبیر شریف شہید کنجاہ، گجرات کے راجپوت خاندان کے جری سپوت 28 اپریل 1943ء کو میجر محمد شریف کے گھر پیدا ہوئے۔

سینئر کیمبرج، گورنمنٹ کالج لاہور سے حصول علم کے بعد 19 اپریل 1964ء کو فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ بہترین مجموعی کارکردگی پر کاکول اکیڈمی سے اعزازی شمشیر حاصل کی۔ جنگ 65ء میں بحیثیت نوجوان سیکنڈ لیفٹیننٹ جرات و بہادری کے جوہر دکھانے پر اُنہیں ستارہ جرائت اور تمغہ جنگ عطا کیا گیا۔

1971ء کی جنگ کے دوران 3 دسمبر کو سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ کومُکھی کھیرا اور بیری کے اونچے تذویراتی بنداورپل پر قبضے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ بارودی سرنگیں اور سبونہ نہر پارکی، 15 بھارتی حملے پسپا اور ایک گھنٹے میں بھارتی بٹالین کے 43 سپاہیوں کو واصل جہنم کیا۔ ٹینک تباہ اور 38 بھارتی فوجیوں کو قیدی بنا کر مشن مکمل کرلیا۔ 5 اور 6 دسمبر کی شب بھارتی میجر نارائین سنگھ نے خالی ہاتھ لڑنے کا چیلنج دیا تو میجر شبیر شریف نے دبوچ کر دست بدست لڑائی میں بھارتی میجر کو ہلاک کردیا۔

مسلسل سبکی اور شکست خوردہ دشمن ہر قیمت پر میجر شبیر شریف سے بدلہ لینا چاہتا تھااور وہی ہوا جب ہر حربہ اور گولیاں میجر شبیر شریف کی جرات کا مقابلہ نہ کرسکیں تو بھارتی فوج کے ایک ٹینک سے فائر کیا گیا گولہ میجر شبیر شریف کے سینے کے پار ہوگیا۔ شہادت کے رتبے پر فائز ہونے چند لمحے قبل آخری الفاظ تھے۔ پل پر قبضہ نہ ہونے دینا۔

میجر شبیر شریف کو یہ ممتاز اعزاز حاصل ہے کہ اُنہیں مادرِوطن کیلئے لازوال جرات و بہادری کے اعتراف میں تمغہ جرات اور نشان حیدر سے نوازا گیا۔ آپ کے ماموں میجر عزیز بھٹی شہید بھی نشان حید ر حاصل کر چکے ہیں۔