Sunday, September 8, 2024

میانوالی کا سکیورٹی گارڈ کینسر کی مریض اہلیہ کے علاج کیلئے دربدرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

 میانوالی کا سکیورٹی گارڈ  کینسر کی مریض اہلیہ کے علاج کیلئے دربدرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور
August 24, 2015
لاہور(92نیوز)کینسر اگر لاعلاج نہیں تو اس کا علاج کرانا بھی کوئی آسان نہیں،عوام کی جانوں کا تحفظ کرنے والا سکیورٹی گارڈ ناصر کینسر میں مبتلا اپنی اہلیہ کا علاج کرانے اور اس کی جان بچانے کی تگ و دو میں کپتان عمران خان کے علاقے میانوالی سے لاہور تک آپہنچا مگر ہر جگہ اسے دھکے ہی ملے۔ تفصیلات کےمطابق کینسر جس قدر اذیت ناک بیماری ہے اسی قدر تکلیف دہ اس کا علاج بھی ہےکینسر کے ساتھ ساتھ اگر دنیا کی سب سے بڑی بیماری غربت بھی شامل ہو جائے تو پھر مریض جیتے جی ہی مر جاتا ہے۔ ایسی ہی صورتحال سے دوچار ہے ایک غریب سکیورٹی گارڈ ناصر جو لوگوں کی جانوں کا تو تحفظ کرتا ہے مگر کینسر کی مریضہ اپنی بیوی کی جان بچانے اور اس کا علاج کرانے کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے۔ نیا پاکستان بنانے کے دعویدار پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے علاقے میانوالی کا رہائشی سکیورٹی گارڈ ناصر لاہور میں حسنین آباد کالونی کے بوسیدہ سے کرایہ کے کمرے میں رہائش پذیر ہے۔ سکیورٹی گارڈ ناصر کینسر کی مریضہ بیوی کے علاج معالجہ پر اپنی تمام جمع پونجی لٹا چکا ہے پہلے شوکت خانم سے پینتیس ہزار کے ٹیسٹ کرائے تاہم ہسپتال والوں نے تیس فیصد سے زائد پھیلے کینسر کو ناقابل علاج کہہ کر اسے واپس بھیج دیا۔ ناصر کا کہنا ہے کہ اس سے بیوی کی تکلیف دیکھی نہیں جاتی مگر گیارہ ہزار تنخواہ میں کرایہ دے، گھر کا چولہا جلائے یا بیوی کا مہنگا علاج کرائے کچھ سمجھ نہیں آتا۔ لمحہ لمحہ موت سے قریب ہوتی ناصر کی بیوی بے بسی سے مجبور شوہر اور معصوم بیٹی کو دیکھتی ہے اس کا کہنا ہے کہ غربت نے تو اسے جیتے جی ہی مار کر دیا ہے اب تو کوئی معجزہ ہی زندگی کے دن بڑھا سکتا ہے۔ ناصر کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے آفس میں ایڈوانس تنخواہ اور مدد کی درخواست بھی دی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی،مہنگائی کے اس دور میں بیوی کے علاج کا خرچ بہت زیادہ جبکہ کمائی بہت تھوڑی ہے۔