Friday, May 10, 2024

مون سون کا کراچی میں پہلا سپیل ، سڑکیں پانی پانی ہو گئیں ‏

مون سون کا کراچی میں پہلا سپیل ، سڑکیں پانی پانی ہو گئیں ‏
July 29, 2019
کراچی ( 92 نیوز )کراچی میں مون سون  کا پہلا اسپیل  شرو عہ و گیا ، مختلف علاقوں میں بارش سے موسم سہانا  اور ہر شے اجلی ہو گئی ۔  سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے دفاتر جانے والوں کو مشکلات  کا سامنا کرنا پڑا جب کہ گاڑیوں کی قطاریں بھی  لگ گئیں ۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی  ۔  ادھر حیدرآباد ، شکارپور سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی بادل برس پڑے ، محکمہ موسمیات نے آج اور کل تیز بارش کی وارننگ دے دی۔ کراچی والوں کی دعائیں رنگ لے آئیں ، شہر میں بادل آئے، بجلی کڑکی اور برسات ہوگئی،صبح سویرے شہر کے ہر علاقے میں بادل برسے اور خوب برسے ، گلی ،محلے،سڑکیں سب  جگہ پانی پانی ہوگیا۔ مون سون کے پہلے سپیل میں  سب سے زیادہ بارش چھ ملی میڑ شارع فیصل اور صدرمیں ریکارڈ کی گئی، سب سے کم بارش دو ملی میڑ نارٹھ ناظم آباد مین ریکارڈ کی گئی ، موسم  بھی خوشگوار ہوگیا۔۔شہریوں کے چہرے بھی کھل اٹھے ۔ بچے بڑوں کو لیکر پارک پہنچ گئے  جن کا کہنا تھا کہ  ایسا موسم بہت دنوں بعد نصیب ہوتاہے ۔

لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ کاغان کئی گھنٹے سے بند ، سیکڑوں سیاح پھنس گئے

دوسری جانب باران رحمت انتظامی خامیوں کی وجہ سے زحمت بھی بن گئی ، سڑکوں پر پانی جمع ہونےسے ٹریفک  کی روانی بری  طرح متاثرہوئی۔ شارع فیصل،یونیوسٹی روڈ،آئی آئی چندریگر روڈ اور بلوچ کالونی سمیت دیگرعلاقوں میں ٹریفک کی روانی سست روی کا شکار رہی جب کہ شہریوں کو دفاتر اور دیگر مقامات پر جانے میں مشکلات پیش آئیں۔ بارش شروع ہوتےہی  بجلی جانےسے بھی موسم کا مزہ کرکرا ہوگیا ،آدھے سے زیادہ شہر بجلی سے محروم ہوگیا۔ لانڈھی،کورنگی ،ملیراورشاہ فیصل کالونی کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہوگئے۔ گلستان جوہر،گلشن اقبال،ناظم آباد،نارتھ ناظم آباد اور نارتھ کراچی کے مکین بھی پریشان ہوئے ۔ اورنگی ٹاؤن،رنچھوڑلائن،لائینزایریا،لیاری اورکیماڑی بھی میں بھی بجلی کی فراہمی متاثرہوئی۔ ترجمان کے الیکٹرک نے شہریوں کواپنی حفاظت خود کرنے کی ہدایت کردی ، کہاکہ شہری بجلی کے کھبوں ،تاروں اور پی ایم ڈیز سے دور رہیں ، برقی آلات ننگے پاوں یا گیلے ہاتھ کے ساتھ نہ چھوئیں۔ دوسری جانب شہرقائد کے تمام سرکاری اسپتالوں میں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ڈاکٹرپیرامیڈیکل اسٹاف اور نرسزسمیت دیگرعملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ ادھر حیدر آباد میں موسلا دھار بارش نے ہر طرف جل تھل ایک کردیا، کئی گھنٹوں سے جاری بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس کی وجہ سے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بارش کے باعث شہر کی تمام اہم شاہراہیں جھیل کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ گاڑیاں پانی میں بند ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے، شہری کہتے ہیں کہ بارش کے بعد سے ہی انتظامیہ غائب ہے اور برساتی پانی کی نکاسی کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے۔ بارش شروع ہوتے ہی منقطع ہونے والا بجلی کا سلسلہ اب تک بحال نہیں ہوسکا ہے، حیسکو ترجمان کے مطابق 530 فیڈرز میں سے 250 فیڈرز پر بجلی کی فراہمی معطل کی گئی ہے۔