Thursday, May 9, 2024

مولانا فضل الرحمان کا ”آزادی مارچ“ کھٹائی میں پڑنے لگا

مولانا فضل الرحمان کا ”آزادی مارچ“ کھٹائی میں پڑنے لگا
October 2, 2019
لاہور (92 نیوز) مولانا فضل الرحمان نے اکتوبر میں آزادی مارچ کا اعلان کھٹائی میں پڑنے لگا، اکتوبرتو آگیا مگر مارچ کب ہوگا کچھ پتہ نہیں،مسلم لیگ ن اکتوبر میں مارچ کے حق میں نہیں ہے۔ حکومت کو فوری گھر بھیجنے کا مولانا فضل الرحمان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔؟ جے یوئی آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی قیادت کو اکتوبر میں احتجاج کیلئے مطمئن نہ کر سکے۔ 92 نیوز پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت کے درمیان اسلام آباد میں ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے لے آیا۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ اور پیپلزپارٹی حکومت مخالف فوری احتجاج کے حق میں نہیں ہیں۔ دونوں جماعتیں حکومت کےخلاف تحریک تو چلانا چاہتی ہیں مگر یہ تحریک کب اور کیسے چلائی جائے اس بات پر اتفاق رائے نہیں ہو پا رہا۔ شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے اس بات پر اتفاق کیا کہ احتجاج بھی کرنا ہے اور جمہوریت کو بھی بچانا ہے۔ بلاول بھٹو نے واضح موقف اختیار کیا کہ حکومت مخالف تحریک میں مذہبی کارڈ استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ بلاول بھٹو کا گزشتہ دیا گیا بیان بھی اس طرف نشاندہی کررہا ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمان کے کسی احتجاج میں شرکت کی بجائے حکومت کےخلاف خود میدان سجانے کو ترجیح دیں گے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں بڑی جماعتیں حکومت مخالف تحریک کا کریڈٹ فضل الرحمان کو نہیں دینا چاہتیں۔ سینئر تجزیہ کار عارف نظامی کہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کوآزادی مارچ نہ ہونے کی یقین دہانی کرادی گئی ہے۔