Thursday, March 28, 2024

موسیقی کا آلہ رباب پشتو موسیقی کا لازمی حصہ ہے

موسیقی کا آلہ رباب پشتو موسیقی کا لازمی حصہ ہے
January 2, 2019
پشاور (92 نیوز) موسیقی کا آلہ رباب پشتو موسیقی کا لازمی حصہ ہے ۔ یہ پشتو موسیقی کی جان ہے۔ رباب کے تین تاروں سے نکلنے والی خوبصورت دھنیں سیدھی دل میں اتر جاتی ہیں۔ ستار سے ملتا جلتا ، تین تاروں پر مشتمل یہ آلہ موسیقی رباب ہے جو پشتو ثقافت کا خوبصورت حصہ ہے۔ رباب کی تین تاروں کو چھیڑنے سے نکلنے والی موسیقی ایسی کہ سیدھی دل میں اتر جائے۔ رباب ساتویں صدی عیسوی میں افغانستان سے موجودہ خیبرپختونخوا آیا اور یہاں کی ثقافت کا حصہ بنا۔ رباب ہی کی طرح کا آلہ موسیقی تاجک، کشمیری اور بلوچی اور ترک موسیقی میں بھی شامل ہے۔ اس آلہ موسیقی کی ساخت بھی دلچسپ ہے۔ رباب تین حصوں ہیڈ ، فرنٹ بورڈ اور سٹریچر پر مشتمل ہوتا ہے۔ رباب کی تیاری میں شہتوت یا بیر کے درخت کی لکڑی استعمال ہوتی ہے۔ اس آلہ کو تیار کرنے والے اب پشاور میں بھی کم ہی رہ گئے ہیں۔ رباب نہ صرف دو سے اڑھائی فٹ سائز کا ہوسکتا ہے بلکہ اسے قیمتی پتھروں اور دیگر آرائشی اشیاء سے سجایا جاتا ہے۔