موسم بدلتے ہی لکڑیوں کی قیمتوں کو پر لگ گئے
چنیوٹ ( 92 نیوز) چنیوٹ میں موسم بدلتے ہی سوئی گیس کی آنکھ مچولی شروع ہوئی تو امورِ خانہ داری چلانے کیلئے اب ایندھن کے طور پر لکڑی جلانا شروع کر دی ، لیکن اس کی قیمت نے خریداروں کے ہوش اڑا دیے ہیں۔
موسم بدلتے ہی گیس لوڈ شیڈنگ نے چولہے ٹھنڈے کر دیے تو لکڑی کا متبادل ایندھن کے طور پر استعمال بڑھ گیا ، لیکن چنیوٹ میں لکڑی کی ہو شربا قیمت نے شہریوں کے ہوش اڑا دئیے ہیں۔
چولہا جلانے کیلئے مہنگے دام لکڑی خریدنا پڑتی ہے کیکر اور شیشم کی لکڑی چھ سو روپے ، سفیدا اور پاپلر سمیت دیگر درختوں کی لکڑی چار سے پانچ سو روپے فی من تک پہنچ چکی ہے ، ایسے میں عوام کہتے ہیں کہ وہ کہاں جائیں۔
اُدھر اسٹالز مالکان کہتے ہیں کہ اصل میں صارفین دیر بعد آتے ہیں اس لئے سب سے پہلے قیمت کا شکوہ کرتے ہیں۔
شہری کہتے ہیں مہنگی لکڑی خریدنے سے بہتر ہے کہ حکومت سے گیس لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا مطالبہ کر دیں۔
پہلے سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ نے جینا محال کیا تو اب متبادل ایندھن کے طور پر استعمال ہونے والی لکڑی کی قیمت نے شہریوں کے ہوش اڑا دئیے ہیں۔