Thursday, April 25, 2024

مودی کی کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاج چھٹے روز بھی جاری

مودی کی کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاج چھٹے روز بھی جاری
December 1, 2020

بھارتی کسانوں کے احتجاج نے دہلی کو چوک کر دیا، کالے قوانین بنانے والی مودی حکومت مذاکرات کیلئے منتیں کرنے لگی،حکومتی دباؤ اور سخت سردی کے باوجود کسانوں کی کثیر تعداد دہلی کے سنگھو اور تکری بارڈرز پر موجود ہے ، دونوں گزرگاہوں کا عام ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔

کسانوں کے بھرپور احتجاج نے کسان دشمن قوانین بنانے والی مودی حکومت کو جلد مذاکرات شروع کرنے پر مجبور کر دیا ہے، بی جے پی حکومت نے کسانوں کو آج مذاکرات کی دعوت دی ہے تاہم  کسانوں  نے تمام نمائندہ تنظیموں کو مدعو کرنے تک مذاکرات کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔

احتجاج کے باعث مودی حکومت کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں،بی جے پی کی اعلیٰ قیادت  48 گھنٹوں میں دو بار سر جوڑ کر بیٹھ چکی ہے۔

دوسری جانب بھارتی اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کی جانب سے کسانوں کی بھرپور حمایت جاری ہے، راہول گاندھی نے ٹویٹ میں کہا  کہ مودی حکومت نے کسانوں کا استحصال کیا ہے، پہلے کالے قوانین بنائے، پھر کسانوں پر لاٹھیاں چلا دیں۔

کانگریس رہنما نے مزید کہا کہ ہم سب کسانوں کے مقروض ہیں، یہ قرض صرف کسانوں کو انصاف دلا کر اتارا جاسکتا ہے، لاٹھیاں اور آنسو گیس برسا کر نہیں۔