Friday, April 19, 2024

مودی سرکار نے پاکستان کی غیرت اور عزت کو للکارا ہے ، شہباز شریف

مودی سرکار نے پاکستان کی غیرت اور عزت کو للکارا ہے ، شہباز شریف
August 6, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا مودی سرکار نے پاکستان کی غیرت اور عزت کو للکارا ہے۔ قومی اسمبلی میں جذباتی خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا مودی سرکار نے اقوام متحدہ اور اسکے چارٹر پر زناٹے دار تھپڑ رسید کیا ہے۔ اب روایتی مذمت اور متفقہ قرار داد سے بات نہیں چلے گی۔ ہم نے چوڑیاں نہیں پہنی ہوئیں۔ ہمیں ٹھوس فیصلے کرنا ہوں گے۔ شہباز شریف بولے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سنگین معاملے پر بلایا گیا ہے۔ کل کشمیر میں جو ہوا ہم اس پر بات کرنے جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کشمیر پہلے ہی مقبوضہ تھا اب آرٹیکل 35 اے کے تحت خصوصی حیثیت مودی سرکار نے ختم کرکے کشمیر پر مکمل غاصبانہ قبضہ کرلیا ہے۔ کشمیر کی وادی میں دن رات نہتے مسلمانوں کاخون بہہ رہا ہے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کل ایک سانحہ ہوا ہے جس کا پاکستان کی زندگی سے تعلق ہے ۔ واقعے کو 48 گھنٹے ہو چکے ہیں ،حکومت نے کسی اقدامات کا نہیں بتایا۔ قوم سننا چاہتی ہے وہاں پر بدترین سفاکی ہوئی ہے اس پر ہمارا پلان کیا ہے ۔ انہوں نے کہا میں اپوزیشن لیڈر کی بجائے بطور پاکستانی معروضات پیش کر رہا ہوں۔ مودی سرکار نے کشمیریوں کے حقوق نہیں چھینے بلکہ پاکستان کی غیرت اور عزت کو للکارا ہے۔ مودی سرکارنے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے منہ پر تھپڑ رسید کیا ہے۔ شہبازشریف بولے مودی سرکار نے مہذب دنیا کو کٹہرے میں لاکھڑا کیا ہے۔ ہمیں آج ٹھوس اور جرات مندانہ فیصلہ کرنا ہو گا۔ دشمن کو پتہ چل سکے کہ ہم خاموش تماشائی نہیں رہیں گے۔ ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔ شہباز شریف کا کہنا تھا مسئلہ کشمیر کا پاکستان کے وجود کے ساتھ براہ راست تعلق ہے۔ پاکستان کشمیریوں کا ہے اور کشمیری پاکستان کے ہیں۔ ہم عزت کے ساتھ امن چاہتے ہیں، بے توقیری کے ساتھ نہیں ۔ ہم افغانستان میں امن کے لیے شاندار اسٹیج سجائیں اور کشمیر میں دن رات خون بہایا جائے ،یہ کہاں کی ڈیل اور انصاف ہے ۔ چاہتے ہیں افغانستان میں امن ہو۔ ادھر بلاول بھٹو نے کہا بھارت نے بین الاقوامی قوانین، جمہوریت، حق خود ارادیت پر حملہ کیا،نہتے شہریوں پر کلسٹر بم برسائے، مودی آگ سے کھیل رہا ہے،ہم خاموش نہیں رہ سکتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس میں بھارت کے معاملے پر پوری قوم ایک نظرآئی، حکومت اور اپوزیشن نے ملکر مودی حکومت کو پیغام دیا کہ اس معاملے پر ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔ اجلاس میں صدر اور وزیراعظم آزاد کشمیر اور چاروں وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہوئے۔