Friday, March 29, 2024

مودی حکومت کے خلاف سکھوں کے احتجاج میں شدت آگئی، کسانوں کا دھرنا چوتھے ہفتے میں داخل

مودی حکومت کے خلاف سکھوں کے احتجاج میں شدت آگئی، کسانوں کا دھرنا چوتھے ہفتے میں داخل
December 17, 2020

نئی دہلی (92 نیوز) مودی حکومت کے خلاف سکھوں کے احتجاج میں شدت آگئی۔ سکھ مذہبی رہنماء کی مودی کے ظلم کے خلاف احتجاجاً خودکشی نے بھارت کو ہلا کررکھ دیا۔ اِدھرمودی حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کیخلاف کسانوں کا احتجاج چوتھے ہفتے میں داخل ہوگیا۔

ظالم نریندر مودی نہ مانا، مگر کسان لیڈر ہار مان گیا، مطالبات منظور نہ ہوئے تو زندگی دان کر گیا۔

ہریانہ کے علاقے کارنال سے تعلق رکھنے والے سنت بابا رام سنگھ نے دہلی کی سرحد پر خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کیا۔خودکشی سے قبل مذہبی رہنماء نے پنجابی زبان میں ایک خط بھی لکھا، اور بتایا کہ وہ کسانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے خود کشی کر رہے ہیں۔

بابارام سنگھ نے یہ بھی لکھا کہ۔۔ظلم کرنا گناہ ہے تو اس کو سہنا بھی گناہ ہے۔ اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے سکھ مذہبی رہنماء کی خودکشی کا ذمہ دار مودی حکومت کو ٹھہرا دیا۔ اِن کا کہنا تھا کہ سنت بابا رام سنگھ نے سکھوں کی حالت زار کے باعث خودکشی کی۔ مودی حکومت نے ظلم کی تمام حدیں پار کر دیں ہیں حکومت ڈھٹائی چھوڑ کر متنازع زرعی قوانین فوری واپس لے۔

اِدھرمودی حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کیخلاف کسانوں کا احتجاج چوتھے ہفتے میں داخل ہوگیا۔ دہلی کے داخلی راستوں پر ہزاروں کسانوں کے دھرنے جاری ہیں۔ احتجاج کے باعث شہر کی مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہے جبکہ دہلی ہائیکورٹ نے کسانوں کے احتجاج کیخلاف درخواست سننے سے انکار کر دیا ہے۔