Thursday, April 25, 2024

موبائل فون کالز پر ایک سال میں کتنا ٹیکس اکٹھا ہوا ، سپریم کورٹ نے تفصیلات ‏مانگ لیں

موبائل فون کالز پر ایک سال میں کتنا ٹیکس اکٹھا ہوا ، سپریم کورٹ نے تفصیلات ‏مانگ لیں
March 27, 2019

اسلام آباد ( 92 نیوز)سپریم کورٹ میں موبائل فون کالز پر اضافی ٹیکسز سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت عظمیٰ نے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں سے گزشتہ ایک سال کے وصول کئے گئے ٹیکسز کی تفصیلات طلب کر لیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ پارلیمنٹ کا کیا کام ہے ، کیا پارلیمنٹ کا کام صرف ٹیکس اکٹھے کرنا ہے۔

اٹارنی جنرل نے ٹیکسز کے خلاف عدالتی کارروائی کی مخالفت کر دی ، موقف اختیار کیا کہ ٹیکس کا معاملہ بنیادی حقوق اور مفاد عامہ میں نہیں آتا۔

پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا ٹیکس معطل ہونے سے 80 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا نہ ہو سکا۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ نائی، پلمبر، ریڑھی والا اور نان والا موبائل ٹیکس کیونکر دے ، حکومت کیسے یہ طے کرے گی کہ کون ٹیکس ادا کرے گا کون نہیں؟، موبائل ٹیکس وہی دے گا جو ٹیکس دہندہ ہوگا ،  جو شخص مطلوبہ معیار پر ہی پورا نہیں اترتا وہ ودہولڈنگ ٹیکس کیوں ادا کرے۔

عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے گزشتہ ایک سال میں وصول کیے گئے ٹیکسسز کی تفصیلات طلب کرلیں قرار دیا کہ ٹیکس معطل کرنے کا فیصلہ تین رکنی بینچ نے بنایا ،مناسب ہوگا یہ کیس بھی تین رکنی بینچ سنے۔

بینچ کے قیام کا معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا گیا۔