Saturday, May 18, 2024

منی لانڈرنگ کیس ، سپریم کورٹ کا پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنانے کا عندیہ

منی لانڈرنگ کیس ، سپریم کورٹ کا پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنانے کا عندیہ
August 6, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے کیس میں سپریم کورٹ نے پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنانے کا عندیہ دے دیا۔ سپریم کورٹ میں  جعلی بنک اکاونٹس  منی لانڈرنگ سکینڈل کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار  کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ 29 مشکوک اکاونٹس سمٹ بنک ، سندھ  بنک اور یونائیٹڈ  بنک میں کھولے گئے، ان اکائونٹس سے 35 ارب کی ٹرانزیکشنز ہوئی۔ اومنی گروپ سے 2082 ملین  کی رقم زرداری گروپ کو منتقل ہوئی۔ دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈی جی ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ لسٹ دیں کہ 29 اکاونٹس کس کس کے نام پر ہیں، کچھ لوگ کہتے ہیں یہ اکاونٹس انہوں نے کھولے ہی نہیں، لگتا ہے کہ جعلی اکاونٹس کھول کر کالا دھن جمع کرایا گیا ۔ دیکھنا ہے بینفیشری کون ہے؟ وکیل خالد رانجھا کا کہنا تھا کہ عدالت ٹائم دے دے ، اومنی گروپ کے ذمہ دار پیش ہو جائیں گے۔ عدالت نے انور مجید، عبدالغنی، علی مجید، ثمر مجید کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ طارق سلطان نے عدالت کو بتایا کہ ان کے نام سے اکاونٹ کھولا گیا انھیں نہیں معلوم یہ اکاونٹ کس نے کھولا۔ جعلی اکاونٹ ہولڈر بینک ملازمہ  کا کہنا تھا کہ  پولیس ہراساں کررہی ہے جس پرعدالت نے اے آئی جی سندھ کو طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے شہری عدنان سے استفسار کیا کہ آپ کے  اکاوئنٹ میں 8 ارب ہیں تو شہری نے کہا کہ اس نے تو کھبی آٹھ عربی بھی ایک ساتھ نہیں دیکھے 8 ارب تو دور کی بات ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اتنا بڑا فراڈ ہوا ہے تو ایف آئی اے کی تحقیقات اتنی سست کیوں ہیں۔ معاملے پرمشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دیتے ہیں۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ چوری کا پیسہ ہضم نہیں کرنے دیں گے۔ اے آئی جی سندھ واضح موقف دینے میں ناکام رہے تو عدالت نے اے آئی جی مشتاق مہر کو کیس سے فوری الگ ہونے کا حکم دیدیا۔ اس کے بعد کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی گئی۔