Saturday, May 18, 2024

منظورنظر امیدواروں کو ناظم پشاور منتخب کرانے کے معاملے پر تحریک انصاف دو دھڑوں میں تقسیم

منظورنظر امیدواروں کو ناظم پشاور منتخب کرانے کے معاملے پر تحریک انصاف دو دھڑوں میں تقسیم
June 15, 2015
پشاور (92نیوز) پشاور کا نا ظم بننے کے معاملے پر تحریک انصاف دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی۔ شاہ فرمان اور ضیاءاللہ آفریدی گروپ نے اپنے اپنے منظورنظر امیدوار کو ناظم منتخب کرانے کےلئے جوڑتوڑ شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور میں اہم شخصیات نے اپنے چشم وچراغوں کو بلدیاتی انتخابات میں اس لئے اتارا کہ وہ کامیاب ہوکر ضلعی نظامت کے امیدوار ٹھہریں گے۔ سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر کے صاحبزادے زرک خان اور سینیٹر حاجی غلام علی کے صاحبزادے زبیر علی کامیاب ضرور ہوئے مگر پی ٹی آئی کی کامیابی کے بعد اب ان کی امیدوں پر تو پانی پھر گیا ہے۔ اب پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی پشاور میں اپنے اپنے منظورنظر ممبران کو ناظم بنانے کےلئے متحرک ہو گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ممبران کا ایک گروپ یونس ظہیر کو ناظم بنانے کےلئے متحرک ہو گیا ہے۔ یاسین خلیل ، شوکت یوسفزئی، عارف یوسف، فضل الٰہی ، محمود جان اور شاہ فرمان ان میں پیش پیش ہیں جبکہ وزیر معدنیات ضیاءاللہ آفریدی اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی اشتیاق ارمڑ سمیت چند دیگر ممبران قاسم علی شاہ اورمحمد عاصم کو ناظم بنانے کےلئے متحرک ہو گئے ہیں۔ قاسم علی شاہ پشاور کے دوبار مئیر اور متعدد بار وزیررہنے والے سید علی شاہ کے فرزند ہیں اور پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے مرکزی جنرل سیکرٹری ہیں۔ ناظم بنانے کی سفارش کرنا ایم پی ایز کا کام نہیں بلکہ یہ فیصلہ پارلیمانی بورڈ نے کرنا ہے اس لئے نومنتخب ممبران اسے مقامی حکومت میں مداخلت قرار دے رہے ہیں۔