Friday, March 29, 2024

ممتاز لوک گلوکار الن فقیر کی آواز کا سحر انیس برس بعد بھی مداحوں پر طاری ہے

ممتاز لوک گلوکار الن فقیر کی آواز کا سحر انیس برس بعد بھی مداحوں پر طاری ہے
July 5, 2019
 کراچی (92 نیوز) ممتاز لوک گلوکار الن فقیر کی آواز کا سحر انیس برس بعد بھی مداحوں پر طاری ہے ۔ سندھی ثقافت کی جھلک لئے جداگانہ انداز رکھنے والے الن فقیر کے صوفیانہ کلام آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔ سورج غروب ہونے کے بعد جب حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی کے مزار پر الن فقیر لطیفی راگ چھیڑتے تو انکی آواز کا سوز ایک پر کیف سماں باندھ دیتا ہے۔ 1932 میں جام شورو میں پیدا ہونے والے اپنی نوعیت کے منفرد فنکار علن اپنے نام کی طرح فقیرانہ طبیعت کے مالک تھے ۔ علن فقیر نے بیشتر کلام سندھی میں پڑھے لیکن اردو نغمے ان کی ملک گیر شہرت کا باعث بنے ۔ علن فقیر نے صوفیانہ کلام اور پاپ میوزک کو ایک نئے روپ میں پیش کرکے ایک نئی جہت کی بنیاد رکھی۔ علن فقیر نے قومی نغموں میں بھی اپنا الگ رنگ جمایا۔ 1980 میں تمغہ حسن کارکردگی پانے والا یہ بے مثل فنکار 4 جولائی سن 2000 کو دنیا سے کوچ کر گیا۔