Friday, May 17, 2024

ملکہ کوہسار نے سفید چادر اوڑھ لی، سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری

ملکہ کوہسار نے سفید چادر اوڑھ لی، سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری
January 22, 2019
مری (92 نیوز) ملکہ کوہسار مری میں جاری  برفباری  سے سیاحوں کی بڑی تعداد بھرپور لطف اندوز ہورہی ہے  جبکہ ملک   بھرسے برفباری کے شوقین سیاحوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے  ۔ ملکہ کوہسار میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے ۔ پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی  جبکہ  ملک بھر سے مری پہنچنے  والے سیاحوں کی برف سے اٹھکیلیاں بھی جاری ہیں ۔ سیاح دن بھر تفریحی مقامات کشمیرپوائنٹ،  پنڈی پوائنٹ   پتریاٹہ چیئرلفٹ، بھوربن اور مال روڈ پرسرد موسم اورقدرت کے حسین نظاروں سے محظوظ ہوتے رہے جبکہ ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں۔ مری میں موجود سیاحوں نے خوب سیلیفاں لیں اور ان لمحات کو ہمیشہ کے لئے اپنے کیمروں میں محفوظ کرلیا ۔ شمالی علاقہ جات میں شدید برفباری کے باعث نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے  ،کئی مقامات پر سڑکیں بلاک چکی ہیں ،نتھیا گلی میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے رات گئے پاک فوج نے آپریشن کیا ہےاور برفباری میں پھنسے سیاحوں کو نکال لیا گیا ہے۔ ملک بھر سے شہریوں کی آمد کے باعث مری اور نتھیا گلی کی سڑکوں پرٹریفک کےبے تحاشہ دباؤ کےباعث حالات خراب ہوئے، رہی سہی کسر برفباری اور بارش نےنکال دی، سیاح سڑکوں پر پھنس کررہ گئے ۔ نتھیا گلی کے قریب کئی گھنٹوں سے شدید برفباری میں پھنسے سیاحوں  نے مدد کےلیےویڈیو پیغام جاری کیا،عمر حسن کا کہنا تھا کہ گاڑیوں میں خواتین اور بچے ہیں ،،ایندھن بھی ختم ہونے والا ہے۔ سیاحوں کے سڑکوں پر پھنسنے کا علم ہوتے ہی پاک فوج کے جوان فوری مدد کو پہنچے اور نتھیا گلی کے علاقے توحید آباد سے آٹھ افراد کو ریسکیو کرلیا۔ ادھرمانسہرہ اور اپردیرمیں بھی برفباری کا سلسلہ جاری ہے ، ناران میں اب تک 10 فٹ تک برف پڑچکی، کمراٹ،لواری ٹاپ،بن شاہی میں تین فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی جس سے زمینی رابطے منقطع ہو گئے اور شہری گھروں میں محصورہوکررہ  گئے۔ ادھر سکردو اور گردو نواح میں بھی برفباری کا سلسلہ جاری  ہے، برفباری  سے ڈویژن بھر میں نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ، تمام بالائی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ۔ شدید برفباری کے باعث  شہری گھروں میں محصور کر رہ گئے  جبکہ  سکردوشہر اورمضافاتی علاقوں میں ہر قسم کی ٹریفک معطل  ہے ۔ انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو ندی نالوں اور پہاڑی علاقوں کے سفر سے  گریز کی ہدایت  کی گئی ہے جب کہ متعلقہ اداروں کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے چوکس کر دیا گیا ہے۔