Sunday, May 5, 2024

ملکہ ترنم نور جہاں کو مداحوں سے بچھڑے 18 برس بیت گئے

ملکہ ترنم نور جہاں کو مداحوں سے بچھڑے 18 برس بیت گئے
December 23, 2018
لاہور (92 نیوز) سروں کی ملکہ اور ترنم سے بھرپور آواز کی مالک نورجہاں کو مداحوں سے بچھڑے اٹھارہ برس بیت گئی مگر ان کے سُریلے گیتوں کی گونج آج بھی فضاؤں کو مہکا رہی ہے۔ کسے معلوم تھا کہ اکیس ستمبرانیس سوچھبیس کو بلھے شاہ کی نگری قصور میں جنم لینےوالی اللہ رکھی وسائی ایک دن ملکہ ترنم قرار پائے گی۔ نور جہاں نے استاد بابا غلام محمد سے موسیقی کی تربیت حاصل کی اور پلے بیک سنگر کی حیثیت سے فلم انڈسٹری میں سکہ جمایا۔ اردو ہو یا پنجابی نورجہاں کی آواز کے بغیر کوئی فلم مکمل نہیں سمجھی جاتی تھی۔ انیس سوپینسٹھ کی جنگ میں نور جہاں کے گائے ملی نغموں نے پاک فوج کے جوش وجذبے میں بے پناہ اضافہ کیا۔ سروں کی ملکہ نے سی پنوں ہیرسیال، جگنو، بھائی جان، مرزا صاحباں، انار کلی اور مرزا غالب سمیت مختلف فلموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔  گلوکارعارف لوہار اور شاہدمنی نے نورجہاں کو شاندارالفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ شاندار پرفارمنس پر نورجہاں کو صدارتی ایوارڈ، تمغہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس سمیت متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا۔ سروں کی ملکہ تیئیس دسمبر دو ہزار کو جہاں فانی سے رخصت ہو گئیں لیکن ان کی مدھر آواز آج بھی سننے والوں کے کانوں میں رس گھولتی ہے۔