ملکہ ترنم نور جہاں کو مداحوں سے بچھڑے 17 برس بیت گئے
لاہور (92 نیوز) سُر اور سنگیت کا باب دو ہزار میں بندنہ ہوتا تو ملکہ ترنم نور جہاں آج زندگی کی اکانوے بہاریں دیکھ چکی ہوتیں۔
پنجاب کے شہر قصور میں اکیس ستمبرانیس سو چھبیس میں پیدا ہونے والی اللہ رکھی وسائی فلم انڈسٹری میں نور جہاں کے نام سے مقبُول ہوئی۔
پانچ برس کی عمر میں گانا شروع کیا اور استاد غُلام محمد سے موسیقی کی ابتدائی تعلیم حاصل کی۔
1935 میں بطور چائلڈ سٹار فلم "پنڈ دی کڑی " سے اپنے کئرئیر کا آغاز کیا۔
اداکاری کے ساتھ ساتھ گلوکاری کے میدان میں بھی بے پناہ شہرت حاصل کی اور مختلف زبانوں میں اٹھارہ ہزار سے زائد گانے گائے۔
انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں ان کے گائے ملی نغموں نے فوجیوں میں بجلیاں بھر دی تھیں۔
نورجہان تیئس دسمبر 2000 کو خالق حقیقی سے جا ملیں۔
پاکستان فلم انڈسٹری کی شاید ہی کوئی ایسے ہیروئن ہو جس پر ملکہ نور جہاں کا گایا گیا گانا پیکچرائز نہ ہوا ہو۔