Thursday, May 9, 2024

ملک کے تین بار کے وزیراعظم کا ملک میں اسٹیک کیا ہے، شبلی فراز

ملک کے تین بار کے وزیراعظم کا ملک میں اسٹیک کیا ہے، شبلی فراز
September 28, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کہتے ہیں کہ  ملک کے تین بار کے وزیراعظم کی جائیدادیں اور اولاد ملک سے باہر ہے تو اس کا ملک میں اسٹیک کیا ہے۔ شبلی فراز نے مریم نواز کی پریس کانفرنس پر رد عمل میں کہا کہ یہ اداروں کے سوالوں کا جواب دینا ہتک سمجھتے ہیں، ادارے آپ کی منشاء کے مطابق کام کریں تو ٹھیک قانون کے مطابق کام کریں تو وہ غلط ہیں، یہی عدالت تھی جس نے انہیں علاج کے لیے باہر جانے کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں فیصلوں میں آزاد ہیں، ملک میں ریت نہیں رہی طاقتور لوگ قانون اور عدالتوں کے سامنے پیش ہوں۔ جائز طریقے سے پیسہ بنانے پر کوئی ممانعت نہیں، اس کی اسلام بھی اجازت دیتا ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ جب بھی کوئی حکومت یا عدالت آپ سے سوال کرے کہ اس کے ذرائع کہاں ہیں، اس سوال کا سادہ سا جواب دیا جاتا ہے جس پر کیس ختم ہو جاتا ہے۔ شبلی فراز بولے کہ مریم نواز نے وزیراعظم کے 300 کنال کے گھر کا ذکر کیا، عمران خان نہ تو سیاست میں تھے اور نہ ہی کوئی عہدہ سنبھالا ہوا تھا، عمران خان نے اپنی محنت سے پیسہ کمایا، انہوں نے عمران خان سے منی ٹریل مانگی، یہ سمجھتے تھے سارے انہی کی طرح ہوں گے، عمران خان نے اپنی 40 سال کی منی ٹریل دے دی، عدالت نے عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا۔ وفاقی وزیر بولے کہ عدالتوں پر وزیراعظم کا دباؤ ہے، یہ کیسی منطق ہے، اس طرح یہ ملک نہیں چلے گا، چیزیں اس طرح نہیں ہوں گی، اب پاکستان بدل چکا ہے،کہا کہ آپ ن لیگ کے ورکرز کو استعمال کر رہے ہیں، اے پی سی کے اعلامیے میں ایک ایسی چیز بھی نہیں جو عوام کے مفاد میں ہو۔ اگر انہیں ملک سے اتنی ہی محبت ہے وہ باہر سے آئیں اور ساری جائیدادیں ملک میں لے کر آئیں۔ اس ملک سے صرف آپ کی یہی کمٹمنٹ ہے کہ اقتدار ملے اور کرپشن کے ذریعے اثاثے بڑھا سکیں۔ ہماری لیڈر شپ کا کوئی کاروبار نہیں، اس کا سارا فوکس ملک اور قوم ہے، ہمارا قوم سے وعدہ تھا کہ ہم احتساب کریں گے جو ہم کررہے ہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں ادارے ترقی کریں اور اپنے پیروں پر کھڑے ہوں، ہم سیاسی بنیادوں پر نہیں میرٹ پر فیصلے چاہتے ہیں، ہمارے لیڈر سیاسی انتقام کے نعرے کے پیچھے نہیں چھپے، آپ بھی سیدھا سا جواب دیں کہ آپ نے اثاثے کیسے بنائے، انہیں باہر کیوں اور کیسے لے گئے؟۔ یہ شہبازشریف کو عمران خان کے ساتھ ملاتے ہیں، کہاں عمران خان اور کہاں شہبازشریف، عمران خان کا قول و فعل ایک ہے۔ نوازشریف لندن میں اپنے پرتعیش ماحول میں بیٹھے ہیں، عوام نے دیکھا کہیں سے بھی وہ بیمار لگتے۔