Wednesday, May 8, 2024

ملک کی حفاظت ہو یا قدرتی آفات ہر جگہ پاک فوج !!! سیاسی قیادت دکھ کی گھڑی میں منظرنامے سے غائب کیوں ہو جاتی ہے ؟ عوام کا سوال

ملک کی حفاظت ہو یا قدرتی آفات ہر جگہ پاک فوج !!! سیاسی قیادت دکھ کی گھڑی میں منظرنامے سے غائب کیوں ہو جاتی ہے ؟ عوام کا سوال
July 22, 2015
لاہور (92نیوز) بپھرے دریاوں سے تباہی کے مناظر بھی حکمرانوں کے دل موم نہ کر سکے ، پاک فوج تونسہ سے لیہ، چترال کے پہاڑوں میں ریسکیو اور ریلیف کے کاموں میں مصروف۔ تفصیلات کے مطابق خوشی ہو یا دکھ کی گھڑی سیاسی قیادت غائب اور عسکری قیادت میدان میں نظر آتی ہے، سیلاب کی تباہی میں بھی عسکری قیادت عوام کے شانہ بشانہ نظر آ رہی ہے۔ سیاسی قیادت جسے لوگ ووٹ دے کر ہزاروں تمناوں کے ساتھ اقتدار کی کرسی پر بٹھاتے ہیں، خوشی ہو یا غم کی گھڑی عوام کو ان کی جدائی نصیب رہی۔ خیبرپختونخوا میں طوفان سے تباہی، پنجاب میں سیلاب یا سندھ اور بلوچستان میں قتل و غارت جب بھی مشکل کی گھڑی آئی تو عوام نے پاک فوج کو اپنا مددگار پایا۔ سیلابی ریلے آج ملک میں تباہی مچاتے ،ہر چیز کو تہہ بالا کرتے آگے بڑھ رہے ہیں، لوگ کہیں نقل مکانی پر مجبور ہیں تو ہزاروں کا سب کچھ پانی میں بہہ گیا۔ چترال، اسکردو، لیہ، تونسہ، سکھر کے حالات سامنے ہیں، درجنوں مویشی، کروڑوں کی فصلیں سیلانی پانی کی نذر ہو گئیں لیکن انتظامیہ اور سیاسی قیادت غائب ہے۔ مصائب کی گھڑی میں وزیراعلیٰ پنجاب اسکائپ پر بیٹھے لندن سے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں جیسے صوبہ نہیں کوئی کمپنی چلا رہے ہوں۔ ویسے بھی شہباز شریف ون مین شو پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ ملک میں نہیں تو کچھ بھی نہیں، ان کی ٹیم بھی غائب کیونکہ وہ خود ٹیم ورک پر یقین نہیں رکھتے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے بھی متاثرہ عوام کا حال تک نہ پوچھا۔ وزیراعظم نے چترال جانا تھا لیکن موسم کی خرابی کی وجہ سے نہ گئے جبکہ کور کمانڈر پشاور ناصرف چترال پہنچے بلکہ امدادی کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا۔ پاک فوج نے سکھر میں بھی مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا۔ سیاسی قیادت دکھ کی گھڑی تو ایک طرف عوام کی خوشیوں میں شریک نہیں ہوتی۔ عیدوزیراعظم نے سعودی عرب اور پھر گھر پر اور آصف زرداری نے دبئی میں گزاری لیکن آرمی چیف شمالی و جنوبی وزیرستان میں جوانوں اور متاثرین کے ساتھ عید منائی۔ دوسری جانب چترال میں سیلاب اور بارشوں کی تباہ کاریوں کے بعد متاثرین کی مدد کےلئے پاک فوج کی جانب سے امدادی کارروائیاں پہلے سے جاری ہیں۔ پاک فوج نے چترال کے ان علاقوں میں بھی امدادی سامان تقسیم کیا جہاں کوئی اور ادارہ نہ پہنچ سکا۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان نے چترال کے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا اور وہاں آرمی ڈاکٹروں اور میڈیکل کیمپوں کے قیام کا جائزہ لیا۔