Thursday, April 25, 2024

ملک میں 365 اسپتال کورونا کیلئے کام کر رہے ہیں، چیئرمین این ڈی ایم اے

ملک میں 365 اسپتال کورونا کیلئے کام کر رہے ہیں، چیئرمین این ڈی ایم اے
May 26, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) چیئرمین این ڈی ایم اے کہتے ہیں کہ ملک میں 365 اسپتال کورونا کیلئے کام کر رہے ہیں۔ پاکستان کورونا کے مریضوں کے علاج کیلئے طبی سامان کی تیاری میں خود کفیل ہو گیا ہے۔ ہنگامی امدادی ادارے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے اسلام آباد میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کے علاج کیلئے وینٹی لیٹرز اور حفاظتی سامان کی کوئی قلت نہیں اور ہر چیز کنٹرول میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں چار ہزار دو سو اور فوجی ہسپتالوں میں 500 وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔ ملک بھر میں صرف 128 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ امکان ہے کہ آئندہ ماہ کے آخر تک 2 ہزار وینٹی لیٹرز کی ضرورت ہوگی جس کیلئے ہنگامی منصوبہ وضع کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے گودام میں انتہائی نگہداشت یونٹ میں استعمال ہونے والے 183 وینٹی لیٹر موجود ہیں اور پاکستان نے مختلف ممالک سے 13 سو سے زائد وینٹی لیٹرز کی خریداری کیلئے آرڈر دیئے ہیں۔ ہنگامی امدادی ادارے کے چیئرمین نے کہا کہ امریکا نے 2 سو وینٹی لیٹر عطیہ کرنے کی بھی پیشکش کی ہے اور ان میں سے نصف جلد پاکستان پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کورونا کے مریضوں کیلئے بستروں کی دستیابی کے حوالے سے کہا کہ ہمارے پاس ملک بھر کے 365 اسپتالوں کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں دس ہزار سے زائد بستر موجود ہیں اور ان میں سے صرف دوہزار دوسوگیارہ زیر استعمال ہیں جو موجودہ گنجائش سے 20 فیصد کم ہے۔ اس کے علاوہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں 679 بستروں کی گنجائش کے ساتھ 52 پرائیویٹ ہسپتالوں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار کرلیا گیا ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ کورونا کا کوئی بھی مریض جسے ملک کے کسی بھی ہسپتال میں بیڈ دینے سے انکار کیا جائے وہ 111157157 پر اپنی شکایت درج کراسکتا ہے۔ انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں ٹڈی دل کے حملوں پر قابو پانے کی غرض سے ادارے کی کوششوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان اور فیصل آباد ڈویژن کے علاوہ اوکاڑہ، بھکر اور لیہ کے اضلاع میں بڑے پیمانے پر کارروائی جاری ہے۔ سیلاب کے حوالے سے چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ گزشتہ کی نسبت اس سال سردیوں کے دوران شمالی علاقوں میں 33 فیصد زیادہ برف پڑی ہے، محکمہ موسمیات کو طویل المیعاد رپورٹ کا ٹاسک دیا گیا ہے جس کے آنے پر سیلاب کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔