Friday, April 19, 2024

ملک بھر میں جاری پٹرول بحران آج پندرہویں روز میں داخل

ملک بھر میں جاری پٹرول بحران آج پندرہویں روز میں داخل
June 15, 2020

اسلام آباد ( 92 نیوز) ملک بھر میں جاری پٹرول بحران آج پندرہویں روز میں داخل ہو گیا ، عوام آج  بھی پٹرول کیلئے لمبی قطاریں بنائے کھڑے ہیں جبکہ آئل ایڈوائزری کونسل نے ملک میں جاری حالیہ پٹرول بحران کو بیوروکریسی کی غلط حکمت عملی اور پالیسیوں کو قرار دے دیا۔

پٹرول سستا لیکن نایاب، ملک بھر میں پٹرول بحران پر قابو نہ پایا جاسکا ، وزیراعظم کا نوٹس بھی کام نہ آیا۔ پٹرول بحران نے حکومتی رٹ کی قلعی ‏‏کھول دی، 15 روز سے پٹرول کی قلت کے باعث شہری شدید مشکلات کا ‏‏شکار ہیں۔

دوسری جانب آئل کمپنیوں اور ریفائنریز نے بیوروکریسی کو ملک میں پٹرول کی موجودہ قلت کا ذمہ دار ٹھہرا دیا ، دعویٰ کیا کہ کہ درآمد اور مقامی پیٹرول کی پیداوار میں اضافے سے متعلق فیصلہ نہ کرنے سے موجودہ صورتحال پیدا ہوئی۔

آئل کمپنیوں کی ایڈوائزری کونسل نے تحریری بیان میں ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو بدنام کرنے کیلئے جھوٹی معلومات کی مہم پر تشویش کا اظہار تجویز دی کہ ملک میں پٹرول کی موجودہ قلت کی موروثی وجوہات پر نظرثانی اور اس کا جائزہ لینے کی اشد ضرورت ہے جس میں مارچ میں درآمدی پابندی بھی شامل ہے۔

یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ وزارت پٹرولیم طلب میں اضافے کا تعین کرنے میں ناکام رہی ہے ، کیونکہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں مئی سے نرمی کی گئی تھی اور صارفین کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی کی وجہ سے گاڑیوں کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔

آئل کمپنیوں کی ایڈوائزری کونسل نے کہا پٹرولیم مصنوعات کی ایک عام سپلائی چین 45 سے 60 دن تک ہوتی ہے جبکہ اپریل کی فروخت کے مقابلہ میں جون کی فروخت میں 82 فیصد کا اضافہ نمایاں ہے ۔

او سی اے سی نے مزید کہا کہ جون میں انہیں 17 روپے فی لٹر کا نقصان ہورہا ہے ، جو ریفائنریز اور او ایم سی کیلئے پورے مہینے میں 18 روپے کا نقصان ہوگا ، جبکہ چار آئل ریفائنریز کو مالی سال دو ہزار 18 انیس میں 47 ارب اور گزشتہ چھبیس ماہ میں 40 سے 50 ارب کا نقصان ہوچکا ہے۔