Thursday, April 25, 2024

ملک بھر میں 32ہزار دیہات ایسے ہیں جہاں بجلی نام کا کوئی نظام سرے سے موجود ہی نہیں :نیپرا کی رپورٹ نے حکومتی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا

ملک بھر میں 32ہزار دیہات ایسے ہیں جہاں بجلی  نام کا کوئی نظام سرے سے موجود ہی نہیں :نیپرا کی رپورٹ نے حکومتی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا
June 2, 2016
اسلام آباد(92نیوز)"ہر گھر میں بجلی آئے گی"  کا حکومتی دعویٰ مذاق بن گیا،،،نیپرا نے حقیقت کھول دی،،،ملک بھرمیں اب بھی ہزاروں علاقے ایسے ہیں جہاں بجلی نام کا نظام سرے سے موجود ہی نہیں ۔ تفصیلات کےمطابق حکومت بھی یہی تھی، وزیر اعظم میاں نواز شریف ہی تھے اور وزیر پانی و بجلی تھے چوہدری نثار علی خان ٹیلی ویژن پر اشتہار چلا کرتا تھا کہ میرے گاوں میں بجلی آئی ہے یہ تھی 19 برس پہلے کی بات  پرویز مشرف کے 8سال گزرے پیپلز پارٹی نے 5 سال حکومت کی پھر اب موجودہ حکومت کا دور دورہ ہے،ماضی کے دعوے اپنی جگہ وزیر اعظم سے لے کر سیکریٹری پانی و بجلی ایک ہی گردان پڑتے نظر آتے ہیں کہ 2018 میں ملک کو بجلی کی پیداوار میں خود کفیل بنا دیں گےلیکن آپ کو سن کر حیرانگی ہو گی کہ اب بھی ملک بھر میں 32 ہزار دیہات ایسے ہیں جہاں بجلی نام کا کوئی نظام سرے سے موجود ہی نہیں اور تو اور اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی ریجن میں 821 دیہاتوں میں بجلی کی سہولت موجود نہیں نئے خیبر پختون خواہ کے دعوے دار بھی سن لیں کہ فاٹا میں 96 اور باقی صوبے میں 5ہزار8سو دیہات بھی بجلی کے نظام سے محروم ہیں صنعتی شہر فیصل آباد بھی کسی سے پیچھے نہیں۔ 1 ہزار 4 سو 46 گاوں روشنی سے محروم ہیں نیپرا کی دستاویزات بتاتی ہیں کہ سندھ میں 13 ہزار اور بلوچستان کے 5 ہزار 8 سو دیہات بجلی کی سہولت سے ناواقف ہیں یہ تھی وہ حقیقت جو نیپرا نے اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ میں کھول دی ابھی تو حکومت کے 2 سال باقی ہیں ار زندہ صحبت باقی دعوے تو ہوتے ہی رہیں گے پھر سہی،۔