Friday, April 26, 2024

ملزم محمد عثمان نے کرپٹ پریکٹسز سے شہبازشریف فیملی کیلئے منی لانڈرنگ کی ، رپورٹ

ملزم محمد عثمان نے کرپٹ پریکٹسز سے شہبازشریف فیملی کیلئے منی لانڈرنگ کی ، رپورٹ
August 19, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) شریف فیملی کے چیف فنانشل آفیسر سے نیب تحقیقات کی رپورٹ سامنے آ گئی۔ رپورٹ کے مطابق ملزم محمد عثمان نے کرپٹ پریکٹسز سے شہبازشریف فیملی کیلئے منی لانڈرنگ کی۔ شریف فیملی کے چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان سے اب تک ہونے والی نیب کی تحقیقاتی رپورٹ 92 نیوز کو موصول ہو گئی۔ نیب رپورٹ کے مطابق ملزم محمد عثمان نے کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز سے شہباز شریف فیملی کے لیے منی لانڈرنگ کی۔ ملزم محمد عثمان نے 2005 میں شریف فیملی کی رمضان شوگر مل میں 90 ہزار ماہانہ پر نوکری شروع کی ۔ 2006 میں نواز شریف فیملی نے شہباز شریف فیملی سے حدیبیہ انجینئرنگ مل لے لی۔ 2007 میں شہباز شریف فیملی نے اپنے بزنس کو بڑھانے کے لیے شریف فیڈ مل سمیت دیگر کمپنیاں بنائیں۔ نئی کمپنیز بنانے کے لیے سی ایف او محمد عثمان سے فنڈز کے بارے سوالات کیے گئے۔ ملزم محمد عثمان کے مطابق نئی کمپنیز کے لیے غیر ملکی ترسیلات اور قرضہ جات کے ذرائع بنائے گئے۔ رپورٹ کے مطابق غیر ملکی ترسیلات اور قرضہ جات کے لیے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور انکے بیٹوں کے بینک اکاؤنٹس استعمال کیے گئے۔ 2007 سے قبل غیر ملکی ترسیلات کو حمزہ شہباز مینیج کرتے تھے۔ ملزم محمد عثمان سے شہباز شریف کے لیے منی لانڈرنگ بارے سوالات بھی کیے گئے۔ ملزم محمد عثمان نے بیان دیا ہے کہ وہ سب کچھ سلمان شہباز کے کہنے پر کرتے تھے۔ سلمان شہباز کے کہنے پر وقار ٹریڈنگ کمپنی نے 600 ملین کی جعلی غیر ملکی ترسیلات کیں۔ ساری رقم چیک کے ذریعے سلمان شہباز کے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔ ملزم محمد عثمان نے بیان دیا ہے کہ سلمان شہباز کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے انہیں نہیں معلوم۔ بے نامی اکاؤنٹس بارے ملزم محمد عثمان سے تحقیقات ابھی جاری ہیں۔