Sunday, September 8, 2024

ملتان میٹرو منصوبے میں کرپشن کے حوالے سے سینٹ کی خزانہ کمیٹی میں چشم کشا انکشافات

ملتان میٹرو منصوبے میں کرپشن  کے حوالے سے سینٹ کی خزانہ کمیٹی میں چشم کشا انکشافات
September 13, 2017

ملتان (92 نیوز) ملتان میٹرو منصوبے میں کرپشن  کے حوالے سے سینٹ کی خزانہ کمیٹی میں چشم کشا انکشافات ہوئے ہیں۔ رقم چین منتقل کرنے کے الزام میں ملوث کمپنی یا بیٹ پاکستان میں ہی کام کررہی ہے۔

ملتان میٹرو منصوبے میں ایک ارب 84کروڑ41لاکھ کی کرپشن۔۔کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی۔ سینٹ کی خزانہ کمیٹی میں اصل حقائق سامنے آگئے۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے تسلیم کرلیا کہ یابیٹ نامی جس کمپنی کے ذریعے رقم چین منتقل کرنے کا الزام ہے۔ وہ کمپنی پاکستان میں ہی کام کررہی ہے۔

انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ اس سارے معاملے میں جے وی نامی ایک اور کمپنی پر بھی مبینہ منی لانڈرنگ کا الزام آرہا ہے۔ جو حبیب رفیق کنسٹریکشن سے تعلق رکھتی ہے۔ چیئرمین ایس ای سی پی کاکہنا تھا کہ رقم دبئی، ماریشس اور ہانگ کانگ سے منتقل کی گئی۔

چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے حقائق چھپانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔ حقائق کو چھپانے دینگے نہ ملوث افراد کو بچانے۔

انہوں نے سوال کیا کہ حبیب رفیق کنسٹریکشن سے تحقیقات کیوں نہیں کی گئیں۔ 8ماہ تک تحقیقات کو کیوں لٹکایا گیا؟ ایف آئی اے سے رابطہ کیوں نہیں کیا گیا۔ کیا کسی نے حبیب رفیق کنسٹریکشن اور جے وی کمپنی کے درمیان تعلقات کی تحقیقات کیں۔ چیئرمین کمیٹی نے ایس ای سی پی کے حکام کو حکم دیا کہ معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی جائیں اور کمیٹی کو تحریر ی جواب دیا جائے۔ بصورت دیگر ایس ای سی پی کے سارے کمشنرز کو کمیٹی میں طلب کرلیں گے۔