Friday, April 19, 2024

ملازمین کے نام پر بنک اکاﺅنٹس کھلوانے والے تاجروں کی شامت آ گئی!!! انسداد بے نامی ٹرانزیکشن اکاو¿نٹس بل وزارت قانون کو بھیج دیا گیا

ملازمین کے نام پر بنک اکاﺅنٹس کھلوانے والے تاجروں کی شامت آ گئی!!! انسداد بے نامی ٹرانزیکشن اکاو¿نٹس بل وزارت قانون کو بھیج دیا گیا
August 2, 2015
اسلام آباد (92نیوز) ایف بی آر نے ملازمین کے نام پر بنک اکاونٹس کھلوانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ وفاقی حکومت نے نان فائلرز تاجروں کے بے نامی اکاونٹس منجمد کرنے کا قانون تیار کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے انسداد بے نامی ٹرانزیکشن اکاونٹس بل وزارت قانون کو بھجوا دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے ڈرائیوروں اورملازمین کے نام پربنک اکاونٹس کھلوانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ زیادہ تر تاجر، صنعتکار اور مالدار طبقہ ٹیکسوں سے بچنے کےلئے بے نامی اکاونٹس میں رقم منتقل کرتا ہے جس سے قومی خزانے کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ انسداد بے نامی ٹرانزیکشن بل کے تحت بے نامی بنک اکاونٹس رکھنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ مجوزہ قانون کے تحت بے نامی بنک اکاونٹس میں پکڑی جانیوالی تمام رقم ضبط کرلی جائے گی۔ اس قانون کا اطلاق منقولہ اورغیرمنقولہ جائیداد اورکیش پر ہو گا۔ ایف بی آربنکوں میں جمع کرائی گئی بھاری رقوم کی تفصیلات ہر ماہ طلب کرے گا تاہم والدین اور بیوی بچوں کے نام پر کھولے گئے اکاونٹس کو بے نامی نہیں کہا جائے گا۔ بے نامی بنک اکاونٹس رکھنے والے افراد کوسخت سزائیں سنائی جائیں گی۔ ایف بی آر نے مجوزہ بل کو وزارت قانون سے منظوری کے بعد جلد پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس بل سے ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھانے میں مدد ملے گی جبکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کو بھی روکا جاسکے گا۔